کل جماعتی حریت کانفرنس کا تنازعہ کشمیر پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ
سرینگر 22 نومبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت حق خودارادیت کے جائز مطالبے پر حریت پسند کشمیری عوام کو دبانے کے لیے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ سیاسی سرگرمیوں اوراظہاررائے کی آزادی پر مکمل پابندی اور شہری آزادیوں پر قدغنوںسے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیر میں نام نہاد نارملسی کا بھارتی بیانیہ جھوٹ ثابت ہوچکا ہے۔ترجمان نے کہاکہ موجودہ غیر یقینی صورت حال فسطائی بھارتی حکومت کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ کشمیر کے بہادر عوام نے کبھی اپنے مادر وطن پر بھارت کے جبری فوجی قبضے کو تسلیم نہیں کیا اور وہ اس کا مقابلہ اس وقت تک کرتے رہیں گے جب کہ بھارت کا آخری فوجی سرزمین کشمیر سے نکل نہیں جاتا۔حریت ترجمان نے بھارتی تسلط سے آزادی کے مقدس مقصد کے لیے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدائے کشمیر کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بھارتی مظالم، قتل و غارت، جبری گرفتاریوں اوراملاک کی تباہی کے باوجود تحریک مزاحمت کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم ظاہر کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ عالمی ادارے کی منظورشدہ قراردادوں کی روشنی میں دیرینہ تنازعہ کشمیر کو حل کریں اور کشمیر میں معصوم شہریوں کے قتل کا سخت نوٹس لیں۔ حریت کانفرنس نے تنازعہ جموںوکشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا بھی مطالبہ کیا تاکہ بھارت سے کشمیریوں کی نسل کشی کو فوری طور پر بند کرانے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کا مطالبہ کیا جائے۔