مطالبات پورے ہونے تک کسانوں کی تحریک جاری رہے گی ،راکیش ٹکیٹ
لکھنو 22 نومبر (کے ایم ایس)
بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیٹ نے کہا ہے کہ مودی حکومت کی طرف سے اجناس کی کم سے کم امدادی قیمت طے کرنے کیلئے قانون سازی سمیت تمام مطالبات پورا ہونے تک کسانوں کی تحریک جاری رہے گی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق راکیش ٹکیٹ نے سنیکت کسان مورچہ کے زیر اہتمام ایکو گارڈن لکھنو میںمنعقدہ کسان مہا پنچایت سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تحریک میں ہلاک ہونیوالے 750سے زائد کسانوں کو شہید کا درجہ دینے، ان کے اہل خانہ کو معاوضے کی رقم کی ادائیگی ، گندم اور چاول کے علاوہ زرعی اجناس کی کم سے کم امدادی قیمت کیلئے قانون سازی اور لکھیم پور کھیری میں کسانوں کے قتل پر وزیر مملکت اجے مشرا کو وزیر کے عہدے سے برخاست کرنے سمیت تمام مطالبات پورے ہونے تک تحریک جاری رہے گی۔انہوں نے کسانوں سے مذاکرات کر نے کے مودی حکومت کے دعویٰ کو غلط قراردیتے ہوئے کہا کہ کم سے کم امدادی قیمت کا قانون بننا چاہیے جو کسانوں کے مفاد میں ہے ۔انہوں نے کہاکہ مودی نے پورے ملک کو پرائیویٹ کمپنیوں کو دے دیا ہے ۔
ادھر بھارت میں ہزاروں کسانوں نے پیر کے روز کم سے کم امدادی قیمت کا دائرہ کارگندم اور چاول کی بجائے تمام اجناس تک بڑھانے کی غرض سے مودی حکومت پر دبائو بڑھانے کیلئے لکھنو میں ایک بڑی احتجاجی بھی ریلی نکالی۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کسانوں کے احتجاج پر مجبور ہو کر19 نومبر کوتینوں متنازعہ زرعی قوانین واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم کسانوںکی تحریک اس کے بعد بھی جاری ہے ۔