بھارت

نریندر مودی سکھوں کے خلاف نفرت کو بڑھارہے ہیں ، گروپتونت سنگھ پنو

Gurpatwant Singh Pannun

کلیگری:خالصتان نوازتنظیم سکھز فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سکھوں کے خلاف براہ راست اور اپنے ایجنٹوں کے ذریعے نفرت انگیز مہم کو ہوا دے رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بیان میں کہاکہ مودی حکومت سکھز فار جسٹس کے زیر اہتمام 28جولائی بروز اتوارکو کینیڈا کے شہر کیلگری منعقد ہونیوالے خالصتان ریفرنڈم سے قبل بھارتی اور کینیڈین سکھوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ خالصتان ریفرنڈم کی حمایت اور اسے کامیاب بنانے کیلئے سکھ مقامی طور پر بڑے پیمانے پر کار ریلیاں اور بل بورڈ مہم کا انعقاد کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کینیڈا کے شہر کلیگری میں خالصتان ریفرنڈم میں ہزاروں خالصتان نواز سکھ حصہ لیں گے جس کی وجہ سے بھارتی حکومت بوکھلاہٹ اور گھبراہٹ کا شکار ہو گئی ہے ۔کینیڈین ممبر پارلیمنٹ چندرا آریہ کے ایکس پر ایک پوسٹ میں کینیڈا میں سکھوں کے خلاف بیانات پر ظاہر کرتے ہوئے گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ ایم پی آریہ کو بھارت واپس چلاجانا چاہیے، وہ اپنے آقا ہندوستانی وزیر اعظم مودی کی ہدایت پر سکھوں کیخلاف نفرت انگیزمہم چلا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی آریہ کا ہر عمل اور لفظ ہندو بالادستی کی مودی حکومت کی پالیسی کاحصہ ہے جو ہردیپ سنگھ نجارکے قتل اور کینیڈا میں سکھوں کے خلاف بین الاقوامی جبر کی ذمہ دار ہے۔گروپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ آریہ مودی کے ہندوتوا نظریے کی پیروی کرتا ہے جو اختلافی سیاسی رائے کو دبانے کے لیے تشدد کے استعمال کو فروغ دیتی ہے ، یہ طرز عمل کینیڈین جمہوریت کے بنیادی اصولوں سے براہ راست متصادم ہے جیسا کہ چارٹر آف رائٹس میں درج ہے۔
واضح رہے کہ خالصتان ریفرنڈم ووٹنگ مہم آزاد پنجاب ریفرنڈم کمیشن کی نگرانی میں چلائی جارہی ہے جو تمام مراحل مکمل ہونے پر نتائج کا اعلان کریگی۔ لندن یوکے سے 31اکتوبر 2021سے شروع ہونے والی اس مہم میں اب تک برطانیہ بھر کے علاوہ دیگر ممالک کے شہروں میں ووٹنگ ہو چکی ہے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button