مقبوضہ جموں و کشمیر

سرینگر: خرم پرویز کی گرفتاری کی مذمت کا سلسلہ جاری، فوری رہائی پر زور

سرینگر 24نومبر (کے ایم ایس )بدنا م زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے” نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی “(این آئی اے) کی طرف سے انسانی حقوق کے کشمیری کارکن خرم پرویز کی گرفتاری پر شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کی طرف سے بھارت پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ انہیں فوری رہا کرے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کشمیری کارکن خرم پرویز کی گرفتاری اس بات کی ایک اور مثال ہے کہ کس طرح بھارت میں انسانی حقوق کے کاموں کو مجرمانہ بنانے اور اختلاف رائے کو دبانے کے لیے انسداد دہشت گردی کے قوانین کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ ٹویٹ میں کہا گیا کہ بھارتی حکام کو انسانی حقوق کے کارکنوں کو نشانہ بنانے کے بجائے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے پر توجہ دینی چاہیے۔بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے ترجمان نے سری نگر میں ایک بیان میں خرم پرویرکی گرفتاری کو مودی حکومت کی علاقے میں اختلاف رائے کی آواز کو دبانے کی سازش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ قابض بھارتی حکام کی طرف سے انسانی حقوق کے محافظوں، سیاسی کارکنوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں پر ظلم و ستم اور انتقامی کارروائیاں بی جے پی کی فسطائی حکومت کی آمرانہ ذہنیت کا واضح مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی کے حق کے بارے میں بھارتی قابض حکام کا ردعمل ہمیشہ سے آمرانہ رہا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ گرفتاریوں، دھمکیوں اور توہین آمیز مہم کا مقصد آزادی کی حامی قیادت اور کشمیریوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والوں کو خوف و دہشت کا شکار کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ خرم پرویز کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دستاویزی شکل دینے اور عالمی برادری کے سامنے بھارت کے سفاکانہ چہرے کو بے نقاب کرنے کے لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔
جموں و کشمیر ایمپلائز موومنٹ کے جنرل سیکرٹری جنید الاسلام نے خرم پرویز کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کے محافظوں کو ہراساں کیے جانے کا موثر نوٹس لیں۔

پیروان ولایت جموں و کشمیر کے چیئرمین مولانا سبط محمد شبیر قمی اور جنرل سیکرٹری نثار حسین نے سرینگر میں ایک مشترکہ بیان میں خرم پرویز کی گرفتاری پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اب مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کے کارکنوں کو نہ صرف دہشت گرد قرار دیا جا رہا ہے بلکہ انہیں گرفتار بھی کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری بالخصوص انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور خرم پرویز کی زندگی بچانے کے لیے عملی اقدامات کریں۔ دریں اثناءپارٹی کاایک اعلیٰ سطحی وفد جنرل سیکرٹری کی قیادت میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہیدہونے والے شہریوں ڈاکٹر مدثر اور الطاف بٹ کے گھرگیااور سوگوار خاندانوں سے اظہار یکجہتی کیا۔
حریت آزاد جموں و کشمیر کے رہنماو¿ں نے بھی اسلام آباد میں ایک اجلاس میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز کی گرفتاری کی مذمت کی۔ اجلاس میں میر طاہر مسعود، سید یوسف نسیم، سید اعجازرحمانی اور حسن البنا ءنے شرکت کی۔ این آئی انے خرم پرویز کو پیر کو سرینگر میں گرفتار کیا تھا ۔ انہیں منگل کے روز نئی دہلی منتقل کیا گیا ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button