تری پورہ میں مسلمانوں پر حملوں کو اجاگر کرنے پر بھارتی پولیس نے مسلم سیاست دان کو طلب کر لیا
سرینگریکم نومبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس نے تری پورہ میں مسلمانوں پر ہندو انتہاپسندوں کے مظالم اور مساجد سمیت ان کی املاک تباہ کرنے کے خلاف ٹویٹ کرنے پر لداخ کے معروف مسلم سیاسی کارکن سجاد حسین کارگلی کو طلب کرلیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سجاد کارگلی کو کارگل کے بارو پولیس سٹیشن میں ان کے ایک ٹویٹ کی وجہ سے طلب کیا گیا جس میں انہوں نے تری پورہ کی سب ڈویژن پانی ساگر میں ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے مسلمانوں، مساجد اور ان کی املاک پر حملوں کی مذمت کی تھی ۔ سجاد نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے خلاف مقدمہ درج کر کےانہیں کارگل کے تحصیلدار کے سامنے پیش کیا گیا۔تحصیلدار نے انہیں منگل تک نوٹس کا جواب دینے کی ہدایت کی ہے ۔ کارگل پولیس نے سجاد کی طرف سے ایک ٹویٹ میں تری پورہ میں مسلمانوں اور مساجد سمیت ان کی املاک پر ہندو انتہا پسندوں کے حملوں اور آتشزدگی کے واقعات کو اجاگر کرنے پر انہیں 29اکتوبر کو شو کاز نوٹس جاری کیاتھا ۔