اترپردیش : ممنوعہ گوشت لےجانے کا جھوٹا الزام لگا کرہندوتوا غنڈوں کا2 مسلمانوں پر وحشیانہ تشدد
لکھنو:
بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع غازی آباد میں ہندوتوا غنڈوں نے دو مسلمانوں کو ممنوعہ جانوروں کا گوشت لے جانے کا الزام لگاکر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہندوتواغنڈوں نے مسلمانوں کو نیشنل ہائی وے نائن پر اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب انکی گاڑی بے قابو ہوکر الٹ گئی اوراس میں لدا ہو ا گوشت سڑک پر بکھر گیا۔ سڑک پر حادثے میں گاڑی سے گوشت برآمد ہونے کی اطلاع ملتے ہوئے بجرنگ دل سمیت ہندوتوا تنظیموں کے غنڈے فوراہائی وے پر پہنچ گئے اور انہوں نے گاڑی کے ڈرائیور اشرف اس کے ساتھی عامر کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔دونوں کو باندھ کر غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔مسلمانوں پر ہندوتوا غنڈوں کے تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے ۔ہندوتواغنڈوں نے دونوں مسلمانوں پر ممنوعہ جانوروں کا گوشت لے جانے کا الزام لگا کرانہیں پولیس کے حوالے کر دیا۔تاہم ویٹرنری ڈاکٹروں کی مدد سے پولیس کی تحقیقات میں یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ یہ گوشت ممنوعہ جانوروں کا نہیں بلکہ اسے قانونی طور پر مسوری کی لائسنس یافتہ فیکٹری سے دلی لے جایا جا رہا تھا۔پولیس نے حقیقت واضح ہونے کے باوجود مسلم ڈرائیور اور اسکے ساتھی کے خلاف جانوروں پر مظالم سے متعلق ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔