بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں مسلم کش فسادات کو 11سال مکمل
نئی دلی: بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں مسلم کش فسادات کو 11سال مکمل ہو گئے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق27اگست 2013کو مظفر نگر میں انتہا پسند ہندوئوں نے سینکڑوں مسلمانوں کو شہید کر دیا تھا۔ معمولی موٹر سائیکل حادثے کو مذہبی رنگ دیتے ہوئے انتہا پسند ہندو20دن تک مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلتے رہے۔فسادات کے دوران سینکڑوں مسلمانوں کو شہید اور زخمی کیاگیا جبکہ پچاس ہزار سے زائد بے گھرہوگئے تھے۔ بھارتی سپریم کورٹ نے مرکزی اور ریاستی حکومت کو فسادات کا براہِ راست ذمہ دار قرار دیاتھا۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس وشنو سہائے کی سربراہی میں قائم کمیشن نے فسادات کاذمہ دار بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کو قرار دیاتھا۔ انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق فسادات کے دوران بی جے پی رہنما سنگیت سوم نے جعلی ویڈیوز سوشل میڈیا پرپوسٹ کر کے انتہا پسند ہندوں کو مسلمانوں کے خلاف تشدد پر اکسایا۔2022میں بی جے پی رہنما وکرم سنگھ کو فسادات میں اہم کردار پر دو سال جیل کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔