خصوصی دن

کشمیری کل قائد حریت سید علی گیلانی کی تیسری برسی منائیں گے

ظالم کے ساتھ تعاون کرنے سے خاموش رہنا بہتر ہے: میر واعظ

gilaniسرینگر:  قائد حریت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی مزاحمتی تحریک کی علامت سید علی گیلانی کی تیسری برسی کل یکم ستمبر کو منائی جائے گی اورلوگ انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے سرینگر میں ان کی قبر پر حاضری دیں گے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی حیدر پورہ سرینگر میں میں اپنی رہائش گاہ پر نظر بند ی کے دوران یکم ستمبر 2021کو انتقال کرگئے تھے جہاں وہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے نظر بند تھے۔سید علی گیلانی کی قبر پر حاضری کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس نے کی ہے اور تمام آزادی پسند تنظیموں نے اس کی حمایت کی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے ائمہ اور خطیبوں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ قائد حریت اور دیگر کشمیری شہدا ء کے لیے مساجد میں خصوصی دعائیں کریں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے بیرون ملک مقیم کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ خطے میں بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے دنیا بھر میں پرامن مظاہرے کریں۔
حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے جموں وکشمیر کی آزادی کے لیے سید علی گیلانی کی انتھک جدوجہد کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جدوجہد امن اور انصاف کے متلاشیوں کو تحریک دیتی ہے۔ انہوں نے تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کے لیے ان کی زندگی بھر کی جدوجہد کو اجاگر کیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظربند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں کہا کہ سید علی گیلانی کویقین محکم تھا کہ بھارت کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو ختم کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کا نعرہ”ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے”جموں وکشمیر کے لیے ان کے وژن کی ایک مضبوط علامت ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیرکے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر پوسٹرچسپاں کئے گئے ہیں جن میں لوگوں سے قائد حریت سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے اور یہ تجدید عہد کرنے کی اپیل کی گئی ہے کہ کشمیری شہدا ء کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جائے گا۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں ذاتی فائدے کے لیے بھارتی حکام سے تعاون کرنے والے لوگوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے اپنے ہی لوگوں کے ساتھ غداری قرار دیا ہے۔ سرینگر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ نے کہاکہ کشمیری گزشتہ 77سال سے بھارتی قبضے میں مشکلات برداشت کر رہے ہیں۔انہوں نے ظلم کے خلاف کھڑے ہونے پر زوردیا۔ میرواعظ نے دیانتداری اور ذمہ داری کی تلقین کرتے ہوئے کہاکہ اگر کوئی ظالم کے خلاف کھڑا نہیں ہو سکتا تو کم از کم ملی بھگت سے گریز کرے کیونکہ خاموش رہنا ظالم کا ساتھ دینے سے بہترہے۔
بھارتی فوجیوں نے جموں خطے کے راجوری، پونچھ، ڈوڈہ، کشتواڑ، رام بن، ریاسی اور کٹھوعہ اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ وادی کشمیر میں کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، پلوامہ، شوپیاں، اسلام آباد اور کولگام اضلاع میں بھی اسی طرح کی کارروائیاں جاری رہیں۔ ان کارروائیوں کے دوران فوجی زبردستی گھروں میںگھس گئے، خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو ہراساں اور گرفتار کیا اور گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کی۔ کارروائیوں سے ان علاقوں میں خوف وہشت کا ماحول قائم ہوگیا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button