سید علی گیلانی کو ان کی تیسری برسی پر خراج عقیدت
مظفر آباد: انسٹی ٹیوٹ آف ملٹی ٹریک ڈائیلاگ، ڈپلومیسی اینڈڈیولپمنٹ اسٹڈیزکے زیراہتمام آج خان محمد خان پوسٹ گریجویٹ کالج پلندری میں”سید علی گیلانی: میراث، قیادت اور مزاحمت”کے زیر عنوان ایک یوتھ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کانفرنس میںنوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد قومی ترانہ بجایا گیا۔ کانفرنس کا مقصد سید علی گیلانی کی زندگی اور انصاف کے لیے ان کی انتھک جدوجہد اور عوام میں اتحاد کو فروغ دینے کے لئے ان کی کوششوں کو اجاگرکرنا تھا۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے سید علی گیلانی کی زندگی اور خدمات کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالی۔ریسرچ اسکالرنمرہ مقصود نے کشمیر کاز کے لیے سید علی گیلانی کی خدمات، تحریک مزاحمت کی قیادت میں ان کے نمایاں کردار اور مختلف گروپوںکو ایک مشترکہ مقصد کے لیے اکٹھا کرنے کے لیے ان کے وژن پر روشنی ڈالی۔پروفیسر مسعود نے کشمیر کے سیاسی منظر نامے میں سیدعلی گیلانی کے شامل ہونے، تعلیم اور فکری ترقی کو مزاحمت کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے اور ان کے منفرد قائدانہ انداز کا ایک تاریخی جائزہ پیش کیا۔سماجی کارکن ارشد ندیم نے سید علی گیلانی کی نچلی سطح پر متحرک رہنے، انسانی حقوق اور انصاف کے لیے ان کی کوششوں کو اجاگرکیا ۔پروفیسر نعمان صدیقی نے قائد حریت کی مزاحمت ، سیاسی فکر میں ان کے کردار اور مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے ثابت قدم رہنے کے ان کے پیغام پر روشنی ڈالی۔جسٹس حمید نے سید علی گیلانی کی قانونی جدوجہد، بیرونی دبا ئوکے خلاف مقامی اداروں کو مضبوط کرنے کی ان کی کوششوں اور قانون اور انصاف میں ان کی پائیدار میراث، منصفانہ سلوک اور قانونی مساوات کی وکالت پر تبادلہ خیال کیا۔کانفرنس نے نوجوانوں کو سید علی گیلانی کی غیر معمولی زندگی اور کشمیر کی تحریک خود ارادیت کے بارے میں گہرا ادراک حاصل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔