ہماچل پردیش میں کشمیری تاجروں کو ہراساں کئے جانے کی مذمت
سرینگر: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ مہدی نے ریاست ہماچل پردیش کے گائوں سرجن پور میں کشمیری تاجروں کو ہراساں کئے جانے کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوںنے اس واقعے کو ریاست اور بھارت میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کی نفرت انگیز پالیسیوں کانتیجہ قرار دیا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دوکشمیری تاجروں کا ایک مقامی سرپنچ کی اہلیہ کی طرف سے ہراساں کئے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی جس میں خاتون کشمیری تاجروںکو جے شری رام کانعرہ لگانے یا ریاست سے نکل جانے کی دھمکی دے رہی تھی ۔ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہندو خاتون مقامی لوگوںکو کشمیری تاجروں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی ہدایت بھی دے رہی ہے اور تاجروں سے کہہ رہی ہے کہ وہ ہماچل مت آئیں۔ یہ زمین ہندوئوں کی ہے۔انہیں یہاں اپنا سامان فروخت کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔آغا روح اللہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں مذکورہ خاتون کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی کی طرف ملک بھر میں پھیلائے گئی نفرت انگیز ی کی وجہ سے کشمیریوںکو امتیازی سلوک کا سامنا ہے ۔