ویبنار کے شرکاء کامقبوضہ جموں و کشمیر کی خواتین پر بھارتی مظالم بند کرانے کا مطالبہ
اسلام آباد: فرینڈز آف کشمیر انٹرنیشنل کے زیر اہتمام ایک ویبینار کے شرکاء نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خواتین پر بھارتی مظالم کو بند کرانے کا مطالبہ کیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ ویبنار میں مختلف عالمی اور کشمیری رہنمائوں نے شرکت کی۔ شرکاء نے کشمیری خواتین پر جاری مظالم، جنسی تشدد اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔پیس اینڈ کلچر فائونڈیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے اس موقع پر کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں خواتین پر جنسی اور ذہنی تشدد ایک ناقابل معافی جرم ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری خواتین کی عزت، آزادی اور حقوق کی پامالی ایک سنگین مسئلہ ہے اور عالمی تنظیموں کو ان کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری خواتین اپنی جرات اور قربانیوں سے ظلم کے خلاف مزاحمت کررہی ہیں لیکن انہیں عالمی حمایت کی ضرورت ہے۔چیئرپرسن فرینڈز آف کشمیر غزالہ حبیب نے کہا کہ کشمیر میں خواتین کو منظم طریقے سے ظلم و جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان مظالم کو روکنے کے لیے عالمی برادری کی فوری مداخلت ضروری ہے۔ماہر قانون و عالمی امور ڈاکٹر عاصمہ خواجہ نے کہا کہ بھارتی فورسز کے مظالم انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کہا کہ یورپی یونین کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں خواتین کے حقوق کی پامالیوں کو روکنے کے لئے موثر کردار ادا کرنا ہوگا۔ ویبنار میں دیگر لوگوں کے علاوہ عبدالحمید لون،محمد ہارون عباس ، نائلہ الطاف کیانی،رانا بشارت علی خان، پروفیسر تقدیس گیلانی ، شاہین کوثر ڈار ، نازش خٹک ، مرزا آصف جرال ،طیبہ خورشید، سعدیہ ستار، نازنین گیلانی، رمشا ملک، حنا بشیر، عائشہ کرمانی، عاصم زیب اور نازیہ شیخ نے بھی شرکت کی۔