اسد الدین اویسی کی وقف ترمیمی بل پر کڑی تنقید
بھارت بھر میں مظاہروں کی آل انڈیا پرسنل لاء بورڈ کی کال کی حمایت
حیدر آباد:
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے وقف ترمیمی بل 2024پرکڑی تنقید کرتے ہوئے اس کے خلاف بھارت بھر میں احتجاجی مظاہروں کی آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی اپیل کی حمایت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اسد اویسی نے تلنگانہ کے علاقے محبوب نگرمیں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وقف ترمیمی بل سے مسلمانوں کے آئینی حقوق کو سنگین خطرہ لاحق ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے مسلمانوں کا نمائندہ اورایک بااثر ادارہ ہے بھارت بھر میں احتجاج کی کال دی ہے ۔انہوں نے اس ترمیمی بل کو مودی حکومت کی ایک سازش قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا کہ یہ بل مسلمانوں کی مذہبی اور ثقافتی خودمختاری پرایک حملہ ہے۔اسد الدین اویسی نے مودی حکومت سے اس بل کو فوری طورپر واپس لینے کا مطالبہ کیاکیونکہ اس سے مسلم وقف اداروں کے حقوق اور آزادی کو مجروح ہو گی ۔یہ ادارے مسلمانوں کی وقف جائیدادوں کے انتظام کے ذمہ دار ہیں۔بھارت میں مودی حکومت کی طرف سے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران پیش کئے گئے وقف ترمیمی بل 2024پر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے ۔بڑے پیمانے پر مخالفت کے باوجود مودی حکومت نے اس متنازعہ بل کو مزید غوروخوص کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو