مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بڑھتے ہوئے فوجی جمائونے طلبا ء کی تعلیم کو بری طرح متاثر کیا ہے: رپورٹ
اسلام آباد: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھاری تعداد میں فوجیوں کی موجودگی نے طلبا ء کی تعلیم کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
آج عالمی یوم خواندگی کے موقع پر کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق کئی دہائیوں سے حل طلب تنازعہ کشمیر کی وجہ سے مقبوضہ جموں وکشمیرکے بچوں کی تعلیم شدید متاثر ہوئی ہے کیونکہ بھارتی فوجی طلباء کے لیے تعلیم کا حصول آسان بنانے کی بجائے انہیں ہراساں کرتے اوران کی تذلیل کرتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت نے کشمیری نوجوانوں کو معیاری تعلیم سے دور رکھنے کے لیے مقبوضہ علاقے میں فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام سینکڑوں اسکولوں پر پابندی لگا دی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں مودی حکومت کی نئی تعلیمی پالیسی آر ایس ایس کے نظریے کی عکاس ہے۔ رپورٹ میں کہاگیاکہ کشمیری طلبا روزانہ کی بنیاد پر بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں اپنے عزیزوں کو قتل ہوتے دیکھ رہے ہیں توان حالات میں وہ تعلیم پر کیسے توجہ دے سکتے ہیں؟رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے اسکولوں میں مسلمان طلباء کو ہندو بجن گانے اور سوریہ نمسکار کرنے پر مجبور کیاجارہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکام کی جانب سے انٹرنیٹ کی معطلی نے مقبوضہ علاقے میں تعلیم کو شدید نقصان پہنچایا ہے جبکہ بھارت میںکشمیری طلبا ء کو ہراساں کیا جارہاہے اور انہیں تعلیمی اداروں سے نکال دیا جاتا ہے۔رپورٹ میں بین الاقوامی برادری سے اپیل کی گئی کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں طلبا ء کی حالت زار پر توجہ دے تاکہ وہ بھی تعلیم حاصل کر سکیں۔