مقبوضہ جموں و کشمیر

میرواعظ کاایک بارپھر تنازعہ کشمیر کے مذاکرات کے ذریعے حل پرزور

سرینگر:
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے ایک بارپھر بامعنی مذاکرات کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے پر امن حل پر زوردیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میرواعظ عمرفاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے ہمیشہ مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کی سیاسی خواہشات اور جذبات کااحترام کرنے اورتنازعہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی بارہا بھرپور حمایت اوروکالت کی ہے۔بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے مقبوضہ کشمیر کے علاقوں بانیہال اور رام بن میں انتخابی جلسوں میں بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے میر واعظ نے کہاکہ بعض حقائق کو سامنے لانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی ، نائب وزیر اعظم ایل کے اڈوانی اور، وزیر اعظم منموہن سنگھ کے ساتھ اپنے مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ انہوںنے بھارتی حکومت کی طرف سے شروع کئے گئے مذاکرات کے تمام ادوار میں سنجیدگی سے شرکت کی ۔انہوں نے کہاکہ 2016میں چشم شاہی سب جیل میں نظربندی کے دوران اس وقت کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے انہیں بطور پی ڈی پی کی سربراہ کے ایک مراسلے میں بھارت کے حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ سے ملاقات کرنے کی درخواست کی تھی۔ جس کے بعد انہوںنے وفد میں شامل آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی سے ملاقات کی تھی اور اویسی نے انہیں بتایاتھا کہ وفد ان سے مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کے بارے میں بات کرنا چاہتا ہے ۔میر واعظ عمر فاروق نے اسدالدین اویسی سے درخواست کی کہ وہ قابض حکام سے مقبوضہ کشمیرمیں نہتے کشمیریوں کاقتل عام رکوانے اور مختلف جیلوں میں اورگھروں میں نظر بند حریت قیادت کو ایک دوسرے سے ملاقات کی اجازت دینے کی بات کریں تاکہ حریت قیادت مشترکہ طورپر کوئی موقف اختیار کر کے بھارتی وفد سے ملاقات کرے۔ یاپھر یہ ماضی کی طرح بحران سے نمٹنے کی عارضی کوششیں ہیں۔ میرواعظ نے کہاکہ اسد الدین اویسی نے اس بات سے اتفاق کیا تھااور کہا تھاکہ وہ اس درخواست کو قابض حکام تک پہنچائیں گے تاہم اس کے بعد اس بارے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button