ہماری لڑائی نریندرمودی کی سوچ سے ہے ، ہم لڑتے رہیں گے، راہل گاندھی
2024 لوک سبھا انتخابات کی ساکھ پر بھی سوال اٹھادیا، یہ کنٹرولڈ الیکشن تھے
واشنگٹن:
کانگریس پارٹی کے رہنماء اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی 2014میں جس سیاست کے ذریعے برسراقتدار آئے تھے وہ 2024میں پوری طرح بدل چکی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق واشنگٹن میں جارج ٹاون یونیورسٹی میں اسٹوڈنٹس سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ نریندرمودی کو احساس تھا کہ بی جے پی کا لوک سبھا انتخابات سے قبل نعرہ ”اب کی بار 400پار”پورا نہیں ہوسکتا کیونکہ اسکی بنیاد ہی کمزور تھی ۔ انہوںنے کہاکہ منصفانہ طورپر نریندر مودی کے زیر قیادت اتحاد کیلئے انتخابات میں 240سیٹیں جیتنا بھی مشکل تھا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری سیاست وزیر اعظم نریندر مودی کے نقطہ نظر سے متفق نہیں ہے، ہماری لڑائی ان کی سوچ سے ہے اور ہم اس سے لڑتے ہیں۔ راہل گاندھی نے کہاکہ 2014میں نریندرمودی کو برسراقتدار لانے والی قوتیں اب فرسودہ ہو چکی ہیں۔انہوںنے بھارت میں آزادانہ اور شفاف لوک سبھا الیکشن پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ وہ نہیں سمجھتے بھارت میں الیکشن شفاف تھے۔انہوںنے کہاکہ 2024لوک سبھا الیکشن انتہائی کنٹرول الیکشن تھے۔انہوں نے مزیدکہا کہ مودی حکومت اداروں پر قابض ہے جبکہ ہندوتواآر ایس ایس نے تعلیمی نظام ، میڈیا اور تحقیقاتی اداروں پر قبضہ کررکھاہے۔انہوںنے کہاکہ لوک سبھا الیکشن کے دوران بھارتی الیکشن کمیشن نے وہی کچھ کیا جو مودی جی چاہتے تھے۔ الیکشن کمیشن نے پوری مہم کو اس طرح ترتیب دیا کہ مودی جی مختلف ریاستوں کے لیے مختلف ڈیزائن کے ساتھ ملک بھر میں اپنا ایجنڈا چلا سکیں۔راہل گاندھی نے کہاکہ نریندر مودی کوبرسر اقتدار لانے والا اتحاد ٹوٹ گیا ہے اورلوگوں میں یہ احساس ختم ہو گیا ہے کہ نریندرمودی حکومت چلا رہے ہیں۔بھارت میں ذات پات کے نظام پر مبنی سیاست کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ الیکشن میں ہندوستان کے عوام کو احساس ہواکہ لوگوں کو اتنی بے دردی سے فرقوں اور ذات پرات میں تقسیم نہیں کیاجانا چاہیے ،کیونکہ اگر آئین کے ساتھ سمجھوتہ کیا جائے تو پورا نظام درہم برہم ہو جاتا ہے۔