میر واعظ عمر فاروق کا وقف ایکٹ میں مجوزہ ترامیم پر اظہار تشویش
سرینگر:
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں متحدہ مجلس علماء کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے وقف ایکٹ میں مجوزہ ترامیم پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرترمیمی بل کو واپس نہ لیاگیا تو اسکے خلاف سخت احتجاج کیاجائیگا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے ان ترامیم کاجائزہ لینے والی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ جگدمبیکا پال کے نام ایک خط میں کہاہے کہ وقف ترمیمی بل 2024سے مقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کی خودمختاری اور حقوق کو شدید خطرہ لاحق ہے اور یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے مجوزہ ترامیم کو فوری طورپر مسترد کرنے کا مطالبہ کیاہے ۔میرواعظ نے زور دیا کہ یہ ترامیم نہ صرف مسلم پرسنل لا ء کی خلاف ورزی ہیں ، جسے آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت تحفظ حاصل ہے، بلکہ ان سے مسلم کمیونٹی میں اپنے تحفظ سے متعلق احساس کو بھی ٹھیس پہنچی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مسلم اکثریتی خطے کے لوگ ان ترامیم کو اپنی مذہبی آزادی اور خود مختاری کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کے طور پر دیکھتے ہیں ۔ میرواعظ نے کہا کہ وقف املاک کو مسلمانوں نے خیراتی مقاصد کے لیے وقف کیا اور پسماندہ افراد کی خدمت کی۔ انہوں نے کہاکہ مجوزہ ترامیم سے مسلم کمیونٹی کے مفادات کو خطرہ لاحق ہے اور یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ خط میں کہا گیا کہ وقف جائیدادیں وہ ذاتی جائیدادیں ہیں جو مسلمانوں نے معاشرے کے فائدے کیلئے وقف کی ہیں۔ انہوں نے واضح کیاکہ مجوزہ ترامیم میں وقف اداروں پر حکومتی کنٹرول کو بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی ، جسے متحدہ مجلس علماء نے ایک غیر ضروری مداخلت سمجھتی ہے ۔ میرواعظ نے خبردار کیا کہ وقف ترمیمی بل سے مساجد اور دیگر وقف املاک پر فرقہ وارانہ تنازعات بڑھ سکتے ہیں ۔خط میں مزید تشویش ظاہر کی گئی ہے کہ ترمیمی بل سے وقف املاک کوموثر طریقے سے سرکاری اثاثوں میں تبدیل کرنے کے حکومت کو وسیع اختیارات حاصل ہوں گے ۔ ترامیم کا ایک اور متنازعہ پہلو وقف بورڈ اور کونسلوں میں غیر مسلموں نمائندگی میں مجوزہ اضافہ بھی ہے۔ میر واعظ نے کہاکہ یہ مسلمانوں کے مذہبی اداروں کے انتظام میں مسلم کمیونٹی کی نمائندگی اور خود مختاری کو کمزور کرنے کی ایک کوشش ہے۔انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر ترامیم کو مسترد نہ کیا گیا تو کشمیری مسلمان اپنے مذہبی اداروں کے دفاع کے لیے سڑکوں پر احتجاج کریں گے ۔