بھارت

لکھنو :تبدیلی مذہب کے مقدمے میں مولانا کلیم صدیقی،مولانا عمر گوتم سمیت 12افراد کو عمر قیدکی سزا

لکھنو:
بھارتی ریاست اترپردیش میں عدالت نے معروف عالم دین مولانا کلیم صدیقی،مولانا عمر گوتم اور 10 دیگر افراد کو تبدیلی مذہب کے ایک مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تحقیقاتی ادارے این آئی اے اورانسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج وویکانند شرن ترپاٹھی نے مذہب کی غیر قانونی تبدیلی کے ایکٹ اوردھوکہ دہی،مجرمانہ سازش،مختلف گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا،مذہبی جذبات کوبڑھکانے اور تعزیرات ہند کی دیگردفعات کے عالم دین مولانا کلیم صدیقی، عمر گوتم اور دس دیگر افراد کو تبدیلی مذہب کے ایک مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی۔اس سے قبل لکھنوں کی سیشن عدالت نے گزشتہ روز عالم دین مولانا کلیم صدیقی اورمولانا عمر گوتم سمیت 14افراد کو مجرم قراردیاتھا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ کسی کی طرف سے بھی مولانا صدیقی کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہ کرائے جانے کے باوجود ان کے خلاف عدالت میں مقدمہ چلایاگیا اور عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے ۔مولانا کلیم صدیقی کوجو گلوبل پیس فائونڈیشن کے چیئرمین ہیں ستمبر 2021میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر تین ساتھیوں کے ساتھ ایک ایسا نیٹ ورک ترتیب دینے کا الزام تھا جس نے لوگوں کو بڑے پیمانے پر اسلام قبول کرنے میں سہولت فراہم کی۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button