ایرانی سپریم لیڈر کے بھارتی مسلمانوں کی حالت زار سے متعلق بیان پر مودی حکومت سیخ پا
نئی دلی:
بھارت میں مسلمانوں کی حالت پر آوز اٹھانے پر مودی حکومت نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے خلاف شدید ردعمل ظاہرکیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آیت اللہ علی خامنہ ای نے جشن میلادالنبیۖ کی مناسبت سے اپنے ایکس اکائونٹ سے بھارت، غزہ اور میانمار میں مسلمانوں سے روا رکھے جانے والے انتہائی سفاک اور ہتک آمیز سلوک پر شدید تنقید کی تھی۔انہوں نے اپنے پیغام میں دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں سے بھرپور اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری یہ سب کچھ خاموش تماشائی بن کر دیکھ رہی ہے ۔بھارت، میانمار اور غزہ میں مسلمانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزیدکہاکہ اسلام کے دشمنوں نے ہمیشہ ہمیں لڑانے کی کوشش کی ہے۔ اس وقت غزہ، میانمار اور بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ جو سلوک روا رکھا جارہا ہے اسے نظر انداز کرنے والا اور مسلمانوں کے درد کو محسوس نہ کرنے والا ، مسلمان نہیں۔ آیت اللہ خامنہ ای کی طرف سے مسلمانوں کی حالت زار پر آواز اٹھانے پر بھارتی حکومت کی جانب سے شدید ردعمل دیا گیا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ نے خامنہ ای کے پیغام کو ناقابل قبول قراردیاہے ۔ بھارتی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اقلیتوں کے حقوق پر بات کرنے والے ممالک کو مشورہ ہے کہ دوسروں کے بارے میں بیان دینے سے قبل اپنا ریکارڈ دیکھیں۔