بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ بند کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل
سری نگر: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں اختلاف رائے رکھنے والوں کی بلاجواز گرفتاریوں کا سلسلہ بند کرے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، ایمنسٹی انٹرنیشنل بھارتی شاخ کے سربراہ Aakar Patelنے ایک بیان میںکہا کہ بھارتی حکام کو چاہیے کہ وہ اختلافی آوازوں کو دبانے کیلئے انسداد دہشت گردی قونین کا بے جا استعمال ترک کرے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اوربلاجواز گرفتار یوںکا سلسلہ بڑھ گیا ہے ،جو کوئی بھی بولنے کی جرات کرتا ہے ، خواہ حکومت پر تنقید کر ے یاانسانی حقوق کے لیے کھڑا ہو ، اسے پابندی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، بھارتی حکام کو ہراساں کرنے اور دھمکانے کی اپنی مہم ختم کرنی چاہیے۔ بیان میں کاہ گیا کہ مقبوضہ علاقے میں کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ اور یواے پی اے کا غلط استعمال متواتر جا ری ہے ۔
بیان میں کہا گیا کہ بھارتی حکام نے جموں و کشمیر کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر میاں عبدالقیوم کو جون میں گرفتار کر لیا جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور دفعہ 370 کی تنسیخ پر تنقید کر رہے تھے۔ رواں برس جولائی میں مزید تین وکلاءکو گرفتار کیا گیا۔
جموں و کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی کے کوآرڈینیٹر خرم پرویز اور صحافی عرفان مہراج بالترتیب 2021 اور 2023 سے نظر بند ہیں۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو حال ہی میں مزید اختیارات دیے گئے۔ آکار پٹیل نے مزید کہا کہ کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے کے بند تمام لوگوں کو رہا کیا جانا چاہیے اور یہ جموں و کشمیر میں جبر کے خاتمے کی طرف پہلا قدم ہو گا۔