مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں و کشمیر ہائیکورٹ نے ڈاکٹر قاسم فکتو کی عمر قید کی سزابرقرار رکھی

سری نگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی ہائی کورٹ نے 2012 کے اپنے اس فیصلے کو برقرار رکھا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ سینئر حریت رہنما ڈاکٹر قاسم فکتو تاحیات قید میں رہیں گے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 57 سالہ ڈاکٹر فکتو کو ایک جھوٹے مقدمے میں 2003 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ انہیں 2001 میں جموں کی ایک ٹاڈا عدالت نے بری کر دیا تھا،تاہم بھارتی سپریم کورٹ نے بعد ازایں تحقیقاتی ادارے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی اپیل پر ٹاڈا عدالت کا فیصلہ کالعدم کر دیا تھا۔ قاسم فکتو 6 فروری 1993 سے نظر بند ہیں۔وہ جیل میں بیس برس سے زائد کا عرصہ گزار چکے ہیں۔ انہوں نے عرضداشت کے ذریعے 2012کے مقبوضہ علاقے کی ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا تاہم عدالت نے انکی درخواست مسترد کر دی ۔ جسٹس سنجے دھر اور جسٹس ایم اے چودھری پر مشتمل ہائیکورٹ کی ڈویژن بنچ نے کہا ”20برس کا عرصہ عمر قید کے مساوی نہیں، لہذا درخواست مسترد کی جاتی ہے۔ بنچ نے مزید کہا کہ تاحیات قید کی سزا معاف کرنے کا اختیار عدالت کے پاس نہیں ۔ یاد رہے کہ ڈاکٹر محمد قاسم فکتو دختران ملت کی غیر قانونی طور پر نظر بند سربراہ آسیہ اندرابی کے شوہر ہیں

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button