بھارت :عدالت کا وزیر خرانہ نرملا سیتارمن اور بی جے پی صدرکیخلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم
نئی دہلی:بھارتی ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور کی ایک خصوصی عدالت نے بھارت کی وزیر خرانہ نرملا سیتارمن اور بی جے پی کے صدر جے پی نڈا کے خلاف انتخابی بونڈ کے ذریعے جبری وصولی پر ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم سے بی جے پی کی صفوں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ بنگلور میں خصوصی عدالت نے یہ حکم انتخابی بونڈ کے ذریعے جبری وصولی کے الزام پر دیا ہے۔ اس سلسلے میںغیر سرکاری تنظیم جن ادھیکار سنگھرش پریشدکے شریک صدر آدرش ائیر نے خصوصی عدالت میں شکایت درج کرکے بھارتی وزیر خرانہ نرملا سیتارمن، جے پی نڈا اور دیگر کے خلاف کارروائی کا حکم دینے کی استدعا کی تھی۔ انہوں نے شکایت کی تھی کہ وزیر خرانہ نرملا سیتا رمن نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ساتھ سازش کرکے تانبے اور ایلومینیم کی کانوں کی مالک کمپنیوں ویدانتا اور اسٹرلائٹ اور دواسازکمپنی اربندو فارما کو ڈرا دھمکا کر انتخابی بونڈ کے ذریعے جبراً رقم وصول کی۔ یہ وصولی ایک ہزار کروڑ روپے سے زائد کی ہے۔ واضح رہے کہ اربندو فارما کے ڈائریکٹر پی شرت چندر ریڈی کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے گرفتار کیا تھا ۔ گرفتاری کے بعد ہی انہوں نے سرکاری گواہ بننے کی حامی بھرلی تھی اور پھر انتخابی بونڈ خرید کر بی جے پی کو دیا تھا ۔ نرملا سیتارمن کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے صدر جے پی نڈا، بی جے پی کے ریاستی صدر بی وائی وجندر، بی جے پی لیڈر نلن کمار کتیل، مرکزی اور ریاستی بی جے پی دفاتر اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے خلاف بھی شکایت درج کرائی گئی ہے۔