مودی کے بھارت میں پیغمبر اسلام ۖکے خلاف توہین آمیزبیانات ایک معمول بن چکے ہیں
اسلام آباد:مودی کے بھارت میں ہندوانتہا پسندوں کی طرف سے پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف توہین آمیز بیانات روز کا معمول بن چکے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میںہندو پجاری اور نفرت پھیلانے والے نرسنگھانند کی طرف سے ایک اور توہین آمیزتقریر سامنے آئی ہے جس میں پیغمبر اسلامۖکو نشانہ بنایا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف سب سے زیادہ نفرت پھیلانے والے یتی نرسنگھانند کی حمایت کرنے والے رجحانات کوبھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے رہنما فروغ دے رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں بھارت میں ہندوتوا رہنمائوں کے توہین آمیزبیانات بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کی عکاسی کرتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقدس علامات اور شخصیات کی جن کی مسلمان تعظیم کرتے ہیں، توہین اب مودی کے بھارت میں کوئی نئی بات نہیں بلکہ ایک معمول بن چکاہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بی جے پی اورآر ایس ایس کے رہنما مودی حکومت کی سرکاری پالیسی کے ایک حصے کے طور پرمسلمانوں کے خلاف نفرت کو ہوا دے رہے ہیں۔رپورٹ میں کہاگیا کہ نرسنگھا نند کے تازہ ترین بیان نے بھارت کے نام نہاد سیکولر چہرے کو مزید بے نقاب کیاہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت ایک غیر اعلانیہ”ہندو راشٹرا”سے زیادہ کچھ نہیں جہاں مسلمانوں کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نرسنگھانند اور ان جیسے دیگر افراد کو یہ سمجھنا چاہیے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین مسلمانوں کے لئے ناقابل قبول ہے اور اسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔