مقبوضہ کشمیر :بھارتی ریاستی دہشت گردی کے باعث ایک لاکھ سے زائد کشمیری ذہنی امراض کا شکار
سرینگر :
غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں ذہنی امراض میں مبتلا کشمیریوں کی تعداد ایک لاکھ سے بڑھ گئی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کی طرف سے آج ”ذہنی صحت ” کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیریوں پر ظلم و تشدد، بلاجواز گرفتاریاں اور ماورائے عدالت قتل اورکشمیری خواتین کی عصمت دری کے واقعات نے لوگوں کی نفسیات کو بری طرح سے متاثر کیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ نریندر مودی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت کی طرف سے 5 اگست 2019کو مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور اسے دو یونین ٹیریٹریز میں تقسیم کرنے کے غیر قانونی اقدام کے بعد سے جموں وکشمیر میں ذہنی مریضوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ علاقے میں جبری گمشدگیوں کے خوفناک اثرات مرتب ہوئے ہیں اور بھارتی فوجیوںنے گزشتہ تین دہائیوں سے زائد عرصے کے دوران دس ہزار سے زائد کشمیریوں کو حراست کے دوران لاپتہ کر دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ لاپتہ کیے گئے افراد میں تقریباً ڈھائی ہزار لوگ شادی شدہ تھے جبکہ ان لاپتہ افراد کی مائیں،بیویاں، بیٹیاں اور بہنیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں اور وہ کرب کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ KMS-Y