کشمیری یتیم بچے بھارتی منڈیوں میں فروخت کیے جانے کا انکشاف
نئی دلی یکم دسمبر(کے ایم ایس )ایک چونکا دینے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور کورونا کی وجہ سے یتیم ہونے والے بچے بھارتی منڈیوں میں فروخت کیے جا رہے ہیں۔ رپورٹ نے مقبوضہ علاقے میں انتہائی ہلچل مچا دی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی اخبار ’انڈیا ٹوڈے‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایک غیرسرکاری تنظیم ”گلوبل ویلفیئر چیری ٹیبل ٹرسٹ“ جو بچوں اور خاندانی بہبود کے لیے کام کر رہی ہے ایسے یتیم بچوں کو بھارتی بازاروں میں فروخت کر رہی ہے۔ ۔اخبار کے مطابق جب تفتیشی رپورٹر نے این جی او سے وابستہ اسرار امین نامی شخص سے دہلی کے ایک ہوٹل میں رابطہ کیا تو اس نے ایک یتیم بچے کو 75ہزار روپے میں فروخت کرنے کی پیشکش کی جبکہ دو یتیم بچوں کے لیے ڈیڑھ لاکھ لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔
اس ہوشربا انکشاف نے سوشل میڈیا پر شدید غم وغصے کو جنم دیا ہے اور لوگوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسکی تحقیقات کرے۔ کشمیری صحافی سمیر یاسر جو نیویارک ٹائمز کے لیے بطور رپورٹر کام کرتے ہیں نے فیس بک پر لکھا کہ سرینگر کے علاقے چھانہ پورہ میں ایک یتیم خانے کا ایک غیر کشمیری مالک اس شرمناک سرگرمی میں ملوث ہے جسکے خلاف متعدد شکایات کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
ادھربچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ماہرین کا خیال ہے کہ کشمیری بچوں کی اس طرح کی بے خوف اسمگلنگ بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتاپارٹی کی بھر پور پشت پنائی کے بغیر ممکن نہیں ہے جو پہلے ہی مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلم اکثریت کو کم کرنے کے متعدد منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔