مقبوضہ کشمیر: کالے قانون کے تحت ایک اور کشمیری کی جائیداد ضبط
سرینگر:
غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرکے ضلع اسلام آباد میں مودی کی بھارتی حکومت نے ایک اور کشمیری فردوس احمد بٹ کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس نے ضلع میں سری گفوارہ کے علاقے لونی پورہ میں فردوس احمد بٹ کی ایک کنال دس مرلے اراضی پر مشتمل ڈبل سٹوری مکان کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یواے پی اے کی دفعہ25کے تحت ضبط کیاہے۔ناقدین کے مطابق مودی حکومت کشمیری حریت پسندوںکو جدوجہد آزادی سے اپنی وابستگی کوترک کرنے پر مجبور کرنے کیلئے اس کالے قانون کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے ۔ کالے قانون کے تحت کشمیریوں کی املاک اور جائیدادوں کی ضبطگی کے خلاف مقبوضہ علاقے کے عوام میں شدید غم و غصہ پایاجاتاہے۔مودی حکومت نے اگست 2019میں جموںوکشمیرکی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کی جائیداروں کی ضبطی کی مذموم مہم تیز کر دی ہے۔اس اقدام کا مقصد کشمیریوں کو بھارتی قبضے کو چیلنج کرنے پر سزا دینا ، انہیں اپنے ہی وطن میں اجنبی بنانا اور ضبط کی جانے والی جائیدادیں غیر کشمیریوں کودیکر مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔