بھارت

کانگریس کی چھتیس گڑھ میں قبائلیوں کے خلاف پولیس تشدد کی مذمت

 

نئی دہلی: کانگریس نے بی جے پی کے زیر اقتدار ریاست چھتیس گڑھ میں قبائلی برادریوں کے خلاف پولیس کی پرتشددکارروائیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کارپوریٹ مفادات کے لیے مقامی آبادیوں کو بے گھر کر رہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق چھتیس گڑھ کے ضلع سرگوجا کے ہسدیو جنگل میں تشدد اس وقت شروع ہوا جب کوئلے کی کان کنی کے منصوبے سے منسلک جنگلات کی کٹائی پر مقامی باشندوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔ یہ تصادم فتح پور اور سالی گاو¿ں کے قریب ہوا جس میں کئی مظاہرین زخمی ہو گئے۔ مظاہرین پارسا کول بلاک پروجیکٹ کے لیے درختوں کی کٹائی کو روکنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق اس کان کنی کے منصوبے کے حصے کے طور پر چھ دیہات کے آس پاس کے تقریباً 5ہزار درختوں کو کاٹا جانا ہے۔
کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے حکومتی اقدامات کی شدید مذمت کی۔ انہو ں نے ”ایکس“ پر لکھا” حکمراں بی جے پی ہسدیو خطے میں قبائلی برادریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کر رہی ہے ۔ پولس کارروائی کے ذریعے قبائلیوں کے جنگل اور زمین پر زبردستی قبضہ کرنے کی کوشش ان کے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔“
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے قبائیلوں کے حق میں اپنی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کارپوریٹ اداروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے مقامی برادریوں کو بے گھر کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوتم اڈانی کی کانوں کے کام کو آسان بنانے کے لیے قبائیلوں کو بے دخل کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button