لداخ

صرف انتخابات سے جمہوریت قائم نہیں ہوتی، عوام کی آواز بھی سننی پڑتی ہے: وانگچک

نئی دہلی:نئی دہلی میں گزشتہ 15روز سے بھوک ہڑتال پر لداخ کے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک نے کہا ہے کہ صرف انتخابات سے ملک میں جمہوریت قائم نہیں ہوتی بلکہ یہ اسی وقت ممکن ہے جب عوام کی آواز سنی جائے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سونم وانگچک نے جو اپنے دو درجن سے زائدحامیوں کے ہمراہ نئی دہلی کے لداخ ہائوس میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر ہیں، ایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ لداخ ہائوس میں سخت پابندیاں عائد ہیں، حکام کنٹرول کر رہے ہیں کہ کون اندر آ سکتا ہے اور کون نہیں آ سکتا۔ وہ یہاں کے پارک میں لوگوں کو جمع نہیں ہونے دے رہے ۔ شاید ہمیں جو حمایت مل رہی ہے اسے خوفزدہ ہیں۔ وہ ان لوگوں سے خوفزدہ ہیں جو خاموشی سے بھوک ہڑتال کرنا چاہتے ہیں۔وانگچک نے کہا کہ جب سے وہ دہلی آئے ہیں، ان کے ساتھ جو ہوا اسے جمہوری نہیں کہا جا سکتا۔اس سب کے باوجود حکومت کچھ سننے کو تیار نہیں۔ میں نہیں جانتا کہ اسے جمہوریت کیسے کہوں، صرف انتخابات سے ملک جمہوریت نہیں بنتا، آپ کو عوام اور عوام کی آواز کا احترام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ میں جمہوریت اور وہ بھی دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے لیے دکھی ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے کارکن کھلے آسمان تلے راتیں گزار رہے ہیں۔ وہ دن کے وقت لداخ ہائوس کے گیٹ پر ایک چھوٹے سے پارک میں بیٹھتے ہیں۔ ان کے پاس کچھ گدے اور مچھر دانیاں ہیں جو کئی دنوں کے احتجاج کے بعد ان کو ملیں۔انہوں نے کہاکہ اب تک کسی نے ہم سے رابطہ نہیں کیا،ہم یہیں بیٹھے رہیں گے، ہمیں کسی قسم کی جلدی نہیں ہے، احتجاج جاری ہے، شاید حکومت ہماری بات سن لے۔ وانگچک کو30ستمبر کو150دیگر افراد کے ساتھ دہلی کے سنگھو بارڈر سے حراست میں لیا گیاتھا جہاں سے وہ لداخ سے ایک ماہ کے پیدل مارچ کے بعد دہلی میں داخل ہورہے تھے۔ چند دن بعد انہیں رہاکیاگیا جس کے بعد وہ غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button