کشمیراسمبلی میں دفعہ 370کی بحالی کیلئے قرارداد کی منظوری
دنیا پر واضح کردیاہے کہ کشمیری کیا چاہتے ہیں ، عمر عبداللہ
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ کشمیر اسمبلی میں مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت کی بحالی سے متعلق قرارداد کی منظور ی کے ذریعے دنیاخصوصا بھارتی حکومت پر واضح کردیاگیاہے کہ کشمیری عوام کیا چاہتے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیر اسمبلی میں بدھ کو ایک قرارداد منظور کی گئی ہے جس میں بھارتی حکومت پر جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے لیے آئینی طریقہ کار وضع کرنے پرزوردیاگیاہے۔عمر عبداللہ نے گاندربل میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر اسمبلی میں قرارداد کی منظوری کے ذریعے جموںوکشمیر کی خصوصی کی بحالی کے کشمیری عوام کے مطالبے کو دوہرایاگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ قراردادکے ذریعے دنیا کو بتادیا ہے کہ کشمیری عوام کیا چاہتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس نے اپنے انتخابی منشور میں جو وعدے کیے تھے، ان پر عمل درآمد جاری ہے۔
ادھرانڈین نیشنل کانگریس کی کشمیر شاخ کے صدر طارق حمید قرہ نے کشمیر اسمبلی میں کشمیری عوام کے آئینی اور جمہوری حقوق کی بحالی کے لیے قرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کیاہے۔انہوں نے قانون ساز اسمبلی میں دفعہ 370پر بحث کے دوران ہندوتوا بھارتیہ جنتا پارٹی کے اراکین کے رویہ پر کڑی تنقید کی ۔انہوں نے بی جے پی اراکین کی طرف سے کشمیر اسمبلی کے تقدس کو مجروح کرنے کی مذمت کی اور ان کے طرز عمل کو پارلیمانی نظام کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔