مودی حکومت مقبوضہ کشمیرمیں منظم طورپر اپنے ہندوتوا ایجنڈے کوآگے بڑھا رہی ہے
اسلام آباد:بھارت میں مودی کے برسر اقتدارآنے کے بعد سے فسطائیت کی لہر میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔مودی حکومت اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھی منظم طریقے سے اپنی ہندوتوا پالیسیوں کو آگے بڑھا رہی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی کا بھارت مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے لیے ایک خطرناک مقام بن گیاہے۔ مودی حکومت بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو محکوم بنانے کے لیے اپنے مذموم ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوتوا آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بھارتی حکومت ہندوتوا ایجنڈے پر عمل نہ کرنے والوں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مودی حکومت ملک میں اختلاف رائے کا اظہار کرنے والوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے اپنی تحقیقاتی ایجنسیوں اورکالے قوانین کے بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔رپورٹ میں مزیدکہا گیا ہے کہ بھارت میں بی جے پی کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے مسلمانوں، مسیحی برداری ، سکھوں اور نچلی ذات کے ہندوئوں پر وحشیانہ مظالم میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا ہے کہ فسطائی مودی حکومت بھارت کوایک ہندو راشٹر میں تبدیل کرنے پر کام کر رہی ہے اور بھارتی حکومت کے 5اگست 2019کے غیر قانونی اقدامات نے واضح کردیاہے کہ بھارت ایک فسطائی ریاست ہے۔بھارت جموں وکشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے درپے ہے ۔رپورٹ کے مطابق مودی کا فسطائی نظریہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔