ویبنار میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگرکیاگیا
پیرس:انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فورم فرانس نے ایک ویبنار کا انعقاد کیا جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگرکیاگیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فرانس میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخار نے ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے بین الاقومی سطح پراجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام مظالم برداشت کر رہے ہیں جو فوری عالمی توجہ کا متقاضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں تحریک آزادی کشمیرکو منطقی انجام تک پہنچانے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فورم فرانس کے صدر مرزا آصف جرال نے بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر کشمیریوں کی آواز کو بلند کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ دنیا کشمیری عوام کی حالت زار کو فراموش نہ کرے۔یورپی پارلیمنٹ کے سابق رکن شفق محمود نے مسئلہ کشمیر کے حل میں عالمی طاقتوں کی ناکامی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی برادری کو بھارت کو اس کے اقدامات پرجوابدہ ٹھہرانا چاہیے جو بنیادی انسانی حقوق کے اصولوں کے منافی ہیں۔ممتاز ترک مصنف ترگے ایورن نے کشمیر کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں ادب اور میڈیا کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آرٹ اور تحریر سچائی کو بے نقاب کرنے اور تبدیلی کوتحریک دینے کے لیے طاقتور ہتھیار ہو سکتے ہیں۔حریت رہنما پرویز احمد شاہ اور سید فیض نقشبندی نے کشمیری عوام کی دہائیوں پر محیط جدوجہدکو اجاگرکرتے ہوئے بین الاقوامی حمایت زور دیا۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کی قربانیوں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتوں کی خاموشی سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوںکے لئے بھارت کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔دیگر مقررین میں الطاف حسین وانی، عبدالحمید لون، شمیم شال اور فرینڈز آف کشمیر کی چیئرپرسن غزالہ حبیب شامل تھیں جنہوں نے کہاکہ دنیا کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا چاہیے۔لندن سے ظفر قریشی، برسلز سے علی رضا سید اور یورپ سے شریک شخصیات نے کشمیر کی آزادی کے لیے عالمی مہم کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زوردیا۔ انسانی حقوق کے کارکن ڈاکٹر خالد آفتاب سلہری اور بین الاقوامی قانون کی ماہر ڈاکٹر فرح ناز نے مسئلہ کشمیر کے قانونی پہلوئوں کو اجاگرکیا۔ ڈاکٹر ناز نے کہا کہ کشمیریوں کو بین الاقوامی قانون کے مطابق حق خود ارادیت کا ناقابل تنسیخ حق حاصل ہے۔طیبہ خورشید سمیت آزاد جموں و کشمیر کے نمائندوں نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر روشنی ڈالی۔ویبنار کے اختتام پر اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں پر زور دیا گیا کہ وہ تنازعہ کشمیر میں مداخلت کریں اور بھارت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر جوابدہ ٹھہرائیں۔ فورم نے تمام عالمی پلیٹ فارمز پر کشمیری عوام کی وکالت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔