نریندر مودی جلد دفعہ 370 کی منسوخی پر معافی مانگیں گے: جی اے میر
سرینگر 21 نومبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بہت جلد دفعہ 370 کی منسوخی پر معافی مانگیں گے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق غلام احمد میر نے جنوبی کشمیر کے ضلع اسلام آباد میں پارٹی کارکنوں کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح مودی نے زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا اسی طرح وہ علاقے میں غیر قانونی تبدیلیوں کو بھی واپس لیں گے۔اس سے قبل پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے بھی دفعہ 370 اور-A 35 کو بحال کرنے اور جموں و کشمیر کوریاستی درجہ دینے کا مطالبہ کیا۔محبوبہ مفتی نے امید ظاہر کی کہ اگست 2019 سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں کی گئی غیر قانونی تبدیلیاں واپس لی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا فیصلہ انتخابی مجبوریوں کے تحت اور انتخابات میں شکست کے خوف سے کیاگیا ہے۔دفعہ 370 اور 35A کے علاوہ کئی مسلمان تنظیموں اور مذہبی رہنماوں نے دیگر متنازعہ قوانین کو بھی منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے جن میں شہریت ترمیمی قانون،نیشنل رجسٹریشن سرٹیفکیٹ قانون اورغیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کا قانون شامل ہیں۔جماعت اسلامی ہندکے امیرسید سعادت اللہ حسینی نے سی اے اے اور این آرسی کوعوام دشمن اور آئین کے خلاف قوانین قرار دیتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم پر زور دیا کہ وہ ان کو فوری طورپر واپس لیں۔مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے کہا کہ تمام کالے قوانین بشمول سی اے اے اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کا قانون یواے پی اے کو واپس لینے کی ضرورت ہے۔مسلمان رہنماو¿ں نے کہا ہے کہ سی اے اے تحریک نے کسانوں کو زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے کی ترغیب دی۔سی اے اے کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے ہندو، سکھ، جین، بدھ، پارسی اور عیسائی برادریوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھارتی شہریت حاصل کرنے کی اجازت ہے جبکہ مسلمانوں کے ساتھ امتیاز برتاگیا ہے اور نہیں شہریت حاصل کرنے کی اجازت نہیں ہے۔