جموں: ہندو انتہاپسندوں کا مسلمان خانہ بدوشوں پر وحشیانہ تشدد، متعدد افراد زخمی
جموں20اگست ( کے ایم ایس )
غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کے ایک اور واقعے میں جموں ریجن کے ضلع سانبہ کے علاقے کری (Kri)میں ہندوانتہاپسندوں کے ایک گروپ نے خانہ بدوش مسلم خاندان کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی واقعے کی ویڈیومیں گجر بکروال برداری سے تعلق رکھنے والے خاندان کے ایک مرداورخاتون کی خون میں لت پت دکھایاگیا ہے جن پر ہندوئوں نے حملہ کیاتھا۔ متاثرہ خاندان نے کہاہے کہ گجر بکروال برداری اس علاقے میں کئی دہائیوں سے آباد ہے اور ہندو انتہا پسند تنظیموں راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اور شیو سینا کے حمایت یافتہ بعض ہندو علاقے سے مسلم خانہ بدوشوں کو نکالنے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ جموں ریجن کے ضلع سانبہ میںکری کے علاقے لادادہر(ladadhar)میں 10اگست کو پیش آنے والے اس واقعے میں دو درجن کے قریب ہندوئوں نے گجر بکر وال برادری کے مویشیوں کے باڑے کے باہر اپنی بھیڑ بکریاں چرانا شروع کر دی تاکہ انہیں اشتعال دلایا جاسکے ۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی طرف سے اعتراض کرنے پر ہندوئوں نے اشتعال میں آتے ہوئے خواتین سمیت گجر بکروال برادری کے سات افراد کو وحشیانہ تشددکا نشانہ بنایا۔ برادری نے ڈپٹی کمشنر رام بن سے اس واقعے کی جامع تحقیقات کرانے اور اس میں ملوث ہندوئوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔