انسانی حقوق کے عالمی دن پر تنازعہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے ڈیجیٹل ٹرک نیویارک کا چکر لگا تے رہے
نیویارک: انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم (WKAF)نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 77 سال سے جاری انسانی حقوق کے بحران کو اجاگر کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم نے اس سلسلے میں آگاہی پیدا کرنے کے لئے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر نیویارک شہر میں ڈیجیٹل اشتہاری ٹرک کرائے پر لیے جو کشمیر کی سنگین صورتحال کے بارے میں پیغامات دکھا رہے تھے۔ٹرکوں پر”بھارتی مظالم اپنے عروج پر: کشمیری چاہتے ہیں کہ دنیا بولے”،”کشمیر میں الیکشن ایک دھوکہ ہے: بھارت انسانی حقوق کی پامالی کا مرتکب ہو رہا ہے”،”بھارتی فورسز قتل عام کررہی ہیں: کشمیر کو آزاد کرنے کی ضرورت ہے”،”کشمیریوں نے بھارتی قبضے کو مسترد کیا: اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد واحد حل ہے’ ‘اور ”کشمیر میں بھارتی بربریت عروج پر ہے: عالمی برادری نظر انداز نہیں کر سکتی” جیسے نعرے درج تھے۔یہ ڈیجیٹل اشتہارات صبح دس بجے سے شام چھ بجے تک اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر، بھارتی سفارتخانے، آزادی ٹاور، ٹائمز اسکوائر اور اقوام متحدہ کے مختلف مشنز سمیت اہم مقامات پر گردش کرتے رہے۔ ڈبلیو کے اے ایف کے صدر اور کشمیر ڈائسپورا کولیشن کے چیئرمین ڈاکٹر غلام این میر نے انسانی حقوق کے عالمی دن کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کشمیر اورفلسطین میں مقامی لوگوں کے حقوق کے تحفظ میں اقوام متحدہ کی ناکامی پر افسوس کااظہار کیا۔ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے اس موقع پر کہا کہ خود ارادیت بین الاقوامی امن کا سنگ بنیاد ہے۔ انہوں نے نمیبیا، مشرقی تیمور اور کوسووو جیسی مثالوں کا حوالہ دیا جہاں بین الاقوامی قانون کے ذریعے جابرانہ حکمرانی کا تختہ الٹ دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو اپنی بقاء کے بحران کا سامنا ہے اس کے باوجود عالمی برادری بھارت کے علاقائی تسلط کی وجہ سے آنکھیں بند کر رہی ہے۔ کشمیری اسکالرپروفیسر ڈاکٹرامتیاز خان نے کہاکہ کشمیر میں جاری بحران انسانی حقوق کو برقرار رکھنے میں عالمی ناکامی کی ایک روشن مثال ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیری شہریوں اور انسانی حقوق کے لئے اپنی آواز بلند کرے۔جے کے ایل ایف شمالی امریکہ کے سینئر رہنما راجہ مختار نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند محمد یاسین ملک سمیت سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔