برسلز میں کشمیر ای یو ویک کا آغاز 5 دسمبر کو ہوگا، علی رضا سید
برسلز: یورپی ہیڈکوارٹرز برسلز میں کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام کشمیرای یو ویک کی تقریبات کا آغاز 5 دسمبر بروز منگل ہوگا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے برسلز سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ویک کی تقریبات کا آغاز مقبوضہ کشمیر کے بارے میں ایک تصویری نمائش سے ہوگا جو یورپی پریس کلب برسلز میں منعقد ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ، یورپی پریس کلب برسلز اور یورپی پارلیمنٹ میں مباحثوں، سیمینارز اور کانفرنسوں کا انعقاد، یورپی اراکین پارلیمنٹ، یورپی اعلیٰ عہدیداروں، انسانی حقوق اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقاتیں اور میڈیا کانفرنس بھی کشمیر ای یو ویک کی تقریبات کاحصہ ہیں جو 15 دسمبر تک جاری رہیں گی۔ انہوں نے کہاکہ برسلز میں کشمیر ای یو ویک کی تقریبات پچھلے کئی برس سے جاری ہیں اور ابتک منعقد ہونے والی ان تقریبات کے نتیجے میں یورپ میں مسئلہ کشمیر، کشمیریوں کے انسانی حقوق اور کشمیری ثقافت کو اجاگر کیاگیا ہے ۔ علی رضا سید کا کہنا ہے کہ بھارت سات عشروں سے زائد عرصے سے جموں و کشمیر کے خوبصورت خطے کے ایک بڑے حصے پر قابض ہے اور اپنا ناجائز قبضہ برقرار رکھنے کے لیے مظلوم کشمیریوں پر وحشیانہ مظالم ڈھا رہا ہے۔انہوں نے عالمی برادری خصوصی یورپی یونین سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کے جرائم رکوانے اور کشمیریوں کو انکا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دلاانے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح اس وقت اقوام عالم ریاستی دہشت گردی کی مخالف ہیں اور عالمی سطح پر عام شہریوں پر انسانیت سوز مظالم کی مذمت کی جارہی ہے، ہمیں امید ہے کہ دنیا کشمیر کے مظلوم عوام کی حالت زار کی طرف بھی ضرور متوجہ ہو گی اور انہیں بھارتی مظالم سے نجات دلانے کی کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ 1947 سے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کو لامتناہی مشکلات کا سامنا ہے اوران کے مسائل دن بہ دن بڑھ رہے ہیں، عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام پر بھارتی مظالم بند کرانے کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ اس متنازعہعلاقے کی صورتحال کو معمول پر لایا جاسکے اور جموں و کشمیر کے عوام کو ایک پرامن ماحول فراہم کیا جائے جہاں وہ اپنی خواہشات کے مطابق اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت اپنے حق خودارادیت کا استعمال کر سکیں۔