خصوصی رپورٹ

ڈوڈہ میں دو جھوٹے مقدمات میں سات کشمیریوں پر فرد جرم عائد

جموں:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں قابض حکام نے ضلع ڈوڈہ میں دوجھوٹے مقدمات میں سات کشمیریوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کردی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈوڈہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سندیپ مہتا نے تصدیق کی کہ این آئی اے کی عدالت میں چارج شیٹ داخل کردی گئی ہے۔ ملزمان پر مجاہدین کو خوراک اور پناہ گاہ فراہم کرنے کا الزام ہے ۔ بھارتی حکام اکثراپنے جابرانہ اقدامات کو جواز بخشنے اور معصوم کشمیریوں کی املاک کو ضبط کرنے کے لیے اس طرح کے الزامات لگاتے ہیں۔پہلا مقدمہ جو رواں سال کے شروع میں گندوہ پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا تھا اوراس میں تین افرادصفدر علی، مبشر حسین اور سجاد احمدکو نامزد کیاگیا تھا، یہ تینوں ٹانٹہ کہارا علاقے کے رہائشی ہیں۔ انہیں تعزیرات ہند کی مختلف دفعات اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت الزامات کا سامنا ہے۔بھدرواہ تھانے میں درج دوسرے مقدمے میں محمد رفیع اور محمد امین بٹ سمیت چار دیگر ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ ان کے خلاف یو اے پی اے اور انڈین آرمز ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیاگیا ہے۔ بھارتی حکام این آئی اے ، ایس آئی اے اور کانٹر انٹیلی جنس کشمیر (CIK) جیسی بدنام زمانہ ایجنسیوںکو کشمیریوں کودبانے اور خاموش کرانے کے لیے استعمال کررہے ہیں۔چھاپے اور تحقیقات مقبوضہ جموں وکشمیرمیں روز کا معمول بن چکے ہیں جن میں حریت رہنمائوں سے لے کر صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور عام شہریوں تک کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ان چھاپوں کا مقصد علاقے میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایجنڈے کی مخالفت کرنے والوں کو ڈرانا ہے۔ ممتازکشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کو تحریک آزادی میں کردارادا کرنے پر جھوٹے مقدمات میںپھنسایا جارہا ہے جبکہ آزادی پسند آوازوں کو قانونی کارروائی کی آڑ میں ظلم و ستم کا سامنا ہے۔مودی حکومت کی جانب سے ان ایجنسیوں کا غلط استعمال کشمیریوں کی غیر متزلزل مزاحمت پر اس کی بوکھلاٹ کی عکاسی کرتاہے۔ آزادی پسند کشمیریوں کو کسی جرم کے بجائے ان کے سیاسی نظریے کی وجہ سے جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے۔ جھوٹے مقدمات کے اندراج اور بے گناہ کشمیریوں کی نظربندی پر مقامی اور بین الاقوامی مبصرین قابض حکام کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں جوان کارروائیوں کو جذبہ حریت کو کچلنے کی ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ سمجھتے ہیں۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مداخلت کریں اور ان غیر قانونی نظربندیوں اور جھوٹے مقدمات سے لوگوں کو نجات دلائیں جو مقبوضہ علاقے میں بھارت کی جابرانہ پالیسیوں کی پہچان بن چکے ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button