بھارتی حکام کشمیری صحافیوں کو منظم طریقے سے ہراساں کر رہے ہیں: رپورٹ
اسلام آباد03ستمبر(کے ایم ایس) مقبوضہ جموں و کشمیر میں صحافیوں کے خلاف مودی حکومت کے کریک ڈائون کو بے نقاب کرنے پر بھارتی پولیس نے برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی)کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کی دھمکی دی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق بی بی سی نے ایک مضمون شائع کیا ہے جس کا عنوان ہے” کوئی بھی خبر آپ کی آخری خبر ہو سکتی ہے”۔مضمون میں مقبوضہ جموں وکشمیر کے صحافیوں کو درپیش مشکلات اورخطرات کو اجاگرکیاگیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکام کشمیری صحافیوں کو منظم طریقے سے ڈرااوردھمکارہے ہیں اور 5اگست 2019کے بعد جب مودی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی اور علاقے پر فوجی محاصرہ مسلط کردیا ، کشمیری صحافیوں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں آزادی صحافت کو قابض حکام کی طرف سے شدید خطرات لاحق ہیں کیونکہ مقبوضہ علاقے میں صحافیوں کے گھروں پر چھاپے مارنا، تھانوں میں طلب کرنا،گرفتاراور ہراساں کرنا اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنانا روزمرہ کا معمول بن چکا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کشمیری صحافیوں کے خلاف ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کرکے انہیں خاموش کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزادی صحافت کے تمام علمبرداروں اورفریقوں کو مقبوضہ جموں وکشمیرمیں صحافیوں پر ہونے والے حملوں کے خلاف اپنی آواز بلند کرنی چاہیے کیونکہ صحافیوں کو ڈرانے دھمکانے، ہراساں کرنے اور حملوں کا مقصد انہیں علاقے میں اپنی ذمہ داریاں نبھانے سے روکنا ہے۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر کے زمینی حقائق کو دنیا سے چھپانے کے لیے علاقے میں آزاد صحافت کا گلاگھونٹ رہا ہے ۔ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ علاقے میں صحافیوں پر حملوں سے ذرائع ابلاغ کے عالمی اداروں کو جاگ جانا چاہیے۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مودی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر میں ذرائع ابلاغ کو دبا کر اپنے جرائم کو چھپا نہیں سکتی اور کشمیری صحافی اپنے جمہوری اور آئینی حقوق کے لیے ہرممکن کوششیں جاری رکھیں گے۔