بھارت میں کسانوں کی تحریک: ٹریکٹر مارچ کے بعد ریل روکو احتجاج کااعلان
نئی دہلی: بھارت میں گزشتہ کئی دنوں سے جاری کسان یونینوں کا احتجاج ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اور حکومت کی سختی کے باوجود کسان اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کسان یونین نے شمبھو اور کھنوری سرحد پراحتجاج کرنے والے کسانوں کی حمایت کے لئے پیر کو ٹریکٹر مارچ نکالنے کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے تحت ملک کے مختلف علاقوں میں کسانوں نے ٹریکٹر مارچ کیا۔اس احتجاج کا زیادہ اثر ہریانہ میں دیکھا گیا جہاں فتح آباد کے احتجاج میںسینکڑوں ٹریکٹر شامل ہوئے۔ کسان ٹریکٹر لے کر فتح آباد شہر سے گزرے اور پھر منی سیکریٹریٹ میں ڈیرے ڈال دیے۔حالانکہ پولیس نے کسانوں کو منی سیکرٹریٹ کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔ بھارتیہ کسان یونین کھیت بچاو کے صدر راجندر سنگھ چہل نے کہا کہ کسان یونین کی طرف سے جو بھی اپیل کی جائے گی، ہم اس کی حمایت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں سے بات نہیں کر رہی ہے۔کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال21روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں جس کی وجہ سے ان کی صحت مسلسل بگڑتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرحکومت کا یہی رویہ رہا تو آنے والے دنوں میں تحریک مزید تیز کی جائے گی۔