بھارت :اتر پردیش میں ہندو انتہا پسندوں کا دلت شخص پر حملہ
لکھنو:بھارت کی ریاست اتر پردیش میں جہاں بی جے پی کی حکومت ہے، ہندو انتہا پسندوں نے ایک دلت شخص کو سرعام تذلیل اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق متاثرہ شخص کوجس کی شناخت شبران کے نام سے ہوئی ہے، زبردستی گھر سے لے جا کر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کا سر منڈوا یا گیا اور اس کو جوتوں سے مارا گیا جس کے بعد اس کی تذلیل کرنے کے لئے اسے گائوں کے گرد گھمایاگیا۔ یہ واقعہ ضلع فتح پور میں پیش آیا۔شبران کو ایک مندر میں پوجا کرنے پر مجبور کیا گیا جہاں اسے ہندو بھجن ہنومان چالیسہ پڑھنے نے پر مجبور کیا گیا۔ شبران اور اس کا خاندان اب خوفزدہ ہیں اوروہ مزید انتقامی کارروائیوں کے بارے میں فکر مند ہیں۔انسانی حقوق کے کارکنوں اور دلت تنظیموں نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے شخصی آزادیوں اور انسانی وقار کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔دلت حقوق گروپ کے ایک نمائندے نے کہاکہ یہ مذہبی شناخت کے تحفظ کی آڑ میں ایک دلت شخص پر تشدد کا واضح کیس ہے، ایک جمہوری معاشرے میں اس طرح کی حرکتیں برداشت نہیں کی جا سکتیں۔یہ واقعہ بھارت میں مذہبی تبدیلیوں کے تناظر میں بڑھتے ہوئے تنائو کی عکاسی کرتا ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں ذات پات کی بنیاد پر تفریق اب بھی بہت گہری ہے۔ یہ واقعہ بڑھتی ہوئی اکثریتی جارحیت کی وجہ سے پسماندہ کمیونٹیز کے لئے بڑھتے ہوئے خطرات کو بھی واضح کرتا ہے۔