فتنہ الخوارج کی طرف سے 17سول کارکنوں کا اغوا
بھارت واقعے کو اپنی جوہری سلامتی کی ناکامی سے توجہ ہٹانے کیلئے استعمال کر رہاہے
اسلام آباد :خیبر پختونخوا میں فتنہ الخوارج(کالعدم تحریک طالبان پاکستان)کی طرف سے 17سول کارکنوں کے اغوا کے بعد، بھارت کے بدنام زمانہ خفیہ ادارے را کے حمایت یافتہ سوشل میڈیا اکائونٹس نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا شروع کردیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 17سول کارکنوں کو 9جنوری بروز جمعرات کوکے پی کے ضلع لکی مروت کے علاقے کبل خیل سے اغوا کیاگیا تھا جو کان کنی کے ایک پراجیکٹ پر کام کیلئے جارہے تھے ۔ اگرچہ پاکستانی سکیورٹی فورسز نے فتنہ الخوارج کی طرف سے اغوا کیے گئے 8 افراد کو کامیابی سے بازیاب کرالیا ہے، لیکن بھارت کے سوشل میڈیا اکائونٹس کے ذریعے پاکستان کوبدنام کرنے کیلئے جھوٹی کہانیاں پھیلا کر اس واقعے سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ان اکائونٹس پرٹی ٹی پی کی دہشت گردی کی کارروائیوں کی تعریف کی جاتی ہے اور پاکستان کی جوہری صلاحیتوں کو ایک سیکورٹی تھریٹ قراردیاجاتا ہے ۔ تاہم بھارت کا یہ مذموم پروپیگنڈہ جوہری تحفظ کے بارے میں اپنے پریشان کن ریکارڈ سے توجہ ہٹانے کی ایک مذموم کوشش ہے، جس سے ایک ذمہ دار جوہری ریاست کے طور پر اس کی ساکھ کے حوالے سے سنگین شکوک وشبہات پیدا ہوتے ہیں۔ بھارت کا نیوکلیئر سیکورٹی سے متعلق ریکارڈانتہائی برا ہے اور جوہری مواد کی چوری اورمقامی سطح پر فروخت کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں ۔ گزشتہ سال اگست میں ریاست بہار کے ضلع گوپال گنج میں تین افراد کو 50گرام انتہائی تابکار مواد کیلیفورنیم کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھاجس کی عالمی منڈی میں قیمت تقریبا ساڑھے8کروڑ روپے ہے۔ فروری 2022میں نیپال میں دو بھارتی شہریوں کو یورینیم جیسا تابکار مواد اسمگل کرنے کی کوشش کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ جون 2021میں ریاست جھارکھنڈ میں سات افراد کو غیر قانونی طور پر 6.4کلو گرام یورینیم رکھنے پرگرفتار کیا گیاتھا۔ مئی 2021میںبھی غیر مجاز افرادکو تقریبا 7 کلو گرام یورینیم بلیک مارکیٹ میں فروخت کرنے کی کوشش پر گرفتار کیاگیا تھا۔اسکے علاوہ 2015میں امریکی ماہرین نے بھارت کے جوہری مواد کی چوری کے خطرے کے بارے میں خبردار کیا تھا، جس سے بھارت کی جوہری سلامتی کی صلاحیت کے بارے میں سوال اٹھ گئے تھے ۔تابکار مواد کی چوری اور فروخت کے ان واقعات سے بھارت کے جوہری اثاثوں کے تحفظ کے بنیادی ڈھانچے میں موجود خامیاں بے نقاب ہوتی ہیں اور نیوکلیر سیکورٹی کی بھارت کی صلاحیت کے بارے میں خدشات واضح ہوگئے ہیں۔ بھارت کے سوشل میڈیا اکائونٹس کے ذریعہ ٹی ٹی پی کی دہشت گردی کی سرگرمیوں کی تعریف بھارت کی طر ف سے اپنی نیوکلیر سیکورٹی کی خامیوں سے عالمی توجہ ہٹانے کی واضح کوشش ہے۔ اس کے برعکس، پاکستان نے ہمیشہ اپنے جوہری پروگرام کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا اور سخت بین الاقوامی معیارات کی پاسداری کی ہے۔بھارت کی طرف سے کان کنوں کے اغوا اور نیوکلیئر سیفٹی کے درمیان تعلق کو سوشل میڈیا کے ذریعے اجاگر کرنے کی کوشش نہ صرف گمراہ کن ہے بلکہ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت اپنی جوہری سلامتی کی ناکامی سے توجہ ہٹانے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔ بھارت سوشل میڈیا پر غلط معلومات کے ذریعے اپنی جوہری سلامتی کے ناقص نظام سے توجہ ہٹانے کی کوشش کررہا ہے جبکہ پاکستان دہشت گردی سے نمٹنے کے کوششیں جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہے۔ پاکستانی سکیورٹی فورسز پوری قومی حمایت اورفیصلہ کن کارروائیوں کے ذریعے فتنہ الخوارج کے خطرے سے نمٹ رہی ہیں۔بھارت کے سوشل میڈیا اکائونٹس کی طرف سے پیش کی جانے والی جھوٹی کہانیاں صرف جوہری سیکورٹی کی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کی ایک مذموم کوشش ہے ۔ پاکستان نے ہمیشہ ایک ذمہ دار جوہری طاقت ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے کے جوہری سلامتی کے پروگرام پرموثر طورپر عمل درآمد کیا ۔ اس کے برعکس اپنے جوہری اثاثوں کے تحفظ میں بھارت کی بار بار ناکامی سے نہ صرف بھارتی شہریوں بلکہ عالمی سلامتی کو بھی سنگین خطرہ لاحق ہے ۔پاکستان اپنی خودمختاری کے دفاع، جوہری سلامتی کے تحفظ اور دہشت گردی سے موثر طورپرنمٹنے کیلئے پر عزم ہے اور اسکے خلاف بھارت کی مذموم سازشیں ہرگز کامیاب نہیں ہو ں گی ۔