لداخ کے گروپوں کا مقامی لوگوں کیلئے سرکاری ملازمتوں کا 95فیصد مختص کرنے کا مطالبہ
جموں: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے خطے لداخ میں مختلف سیاسی، سماجی، مذہبی اور طلبہ تنظیموں کی نمائندہ تنظیموں لیہ اپیکس باڈی اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس نے ایک اجلاس میں سرکاری ملازمتوں کا 95فیصد مقامی لوگوں کیلئے مختص کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے چھٹے شیڈول اوریونین ٹیریٹری کے لئے ریاست کے درجے کے بارے میں غور کیلئے قائم کی گئی ایک ذیلی کمیٹی نے وزارت کے سینئر عہدیداروں سے ملاقات کی اورمختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ کارگل ڈیموکریٹک الائنس کے رکن سجاد کارگلی بھی بھارتی وزارت داخلہ کے عہدیداروں سے ملاقات کرنے والے وفد میں شامل تھے ۔ انہوں نے میڈیا کو بتایاکہ ملاقات میں میں 95 فیصد سرکاری ملازمتیںمقامی لوگوں کیلئے مختص کرنے پر اتفاق کیاگیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ان میں سے 80فیصد ملازمتیں شیڈولڈ ٹرائبز، لائن آف ایکچول کنٹرول کے رہائشیوں کیلئے 4فیصد اور معاشی طورپر کمزور طبقوں کیلئے 10اور دیگر کیلئے ایک فیصد سرکاری ملازمتیں مختص کی جائیں گی۔سجاد کارگلی نے کہا کہ سرکاری حکام اس سلسلے میں جلد ہی نوٹیفکیشن جاری کریں گے تاکہ ریزرویشن کو نافذ کیا جاسکے۔کارگل ڈیموکریٹک الائنس اور لیہ اپیکس باڈی نے بھی لداخ میں گزٹڈ اورنان گزٹڈ پوسٹوں پربھرتی کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔