1992میں بھارتی فوج کی حراست میں لاپتہ کشمیری کے اہلخانہ تاحال اسکی واپسی کے منتظر
سرینگر:غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں 1992میں بھارتی فوج کی حراست کے دوران لاپتہ ہونے والے کشمیری شہری سراج الدین فاروقی کے اہل خانہ نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اس کی تلاش میں مدد کی اپیل کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر کے علاقے نوہٹہ کے رہائشی سراج الدین فاروقی کو بھارتی بارڈرسکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے 22جنوری 1992کو کریک ڈائون آپریشن کے دوران گرفتار کیا تھا۔فاروقی کو دراصل صفاکدل سرینگر میں اسکی سسرال سے حراست میں لیا گیاتھا۔ فیاض کے برادر نسبتی فیاض احمد زرگر نے میڈیا کو بتایاہے کہ "ہمیں فیاض کی خیریت کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے آیا وہ زندہ بھی ہے یا نہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم گزشتہ 30برس سے اس کی واپسی کامنتظر ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہر جگہ تلاش کے باوجودبھی وہ کہیں نہیں مل سکاہے۔فیاض فاروقی کے بیٹے عادل سراج اور ایک اور رشتہ دار دائود فیاض کو 2017میںجھوٹے اور من گھڑت الزامات کے تحت بھارتی فورسز نے گرفتار کیاتھا اور وہ بدستور قید ہیں۔حریت رہنمائوں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں دوران حراست گمشدگیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرے۔ انہوں نے فیاض فاروقی کے بارے میں معلومات فراہم نہ کرنے پر بھارتی قابض حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا۔