راجوری میں مزید تین افراد پراسرار بیماری کا شکار
جموں: غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں ضلع راجوری کے علاقے بڈھال میں مزید تین افراد پراسرار بیماری کا شکارہوگئے ہیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق 24سالہ اعجاز احمد منگل کو شدید بیمار ہو گیا اور اسے ہسپتال لے جایا گیا۔ مقامی اسپتال میں اس کی حالت بگڑنے کے بعداسے راجوری منتقل کیا گیا۔ محمد اسلم کا بھتیجا اعجاز احمد جس نے حال ہی میں اپنے خاندان کے آٹھ افراد کو کھو دیا ہے ،پیر کی شام گھر واپسی سے قبل جموں کے ہسپتال میں بیماربچوں کی عیادت کرنے گیاتھا۔ منگل کو وزیر اعلی عمر عبداللہ کے گائوں کے دورے کے چند گھنٹے بعداعجاز احمد نے شدید بے چینی کی شکایت کی۔راجوری کے اسپتال کے ڈاکٹروں نے ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد اسے وینٹی لیٹر پر رکھا اور اسی رات بعد میں جموں ریفر کر دیا۔ بعد میں اس کو پی جی آئی چنڈی گڑھ منتقل کیاگیا۔ مقامی رکن قانون ساز اسمبلی جاوید اقبال چودھری نے منتقلی کی تصدیق کی لیکن فوری منتقلی کے انتظامات میں تاخیر پر مایوسی کا اظہار کیا۔
علاقے میں اسی طرح کی علامات کے ساتھ مزید دو کیس رپورٹ ہوئے۔ دونوں مریضوں کو بھی علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیاہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 50دنوں میں علاقے میںایک پراسرار بیماری سے 17افراد کی موت ہوچکی ہے۔ حکام تاحال اموات کی وجہ کا تعین کرنے سے قاصر ہیں۔علاقے کے لوگوں نے حکام کو ان کی بے حسی پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بتایا کہ وہ بار بار ہونے والے سانحات کے باوجود بڈھال میں طبی سہولیات کی سنگین ضروریات کو نظر انداز کر رہے ہیں۔