جموں

بھارتی سول سوسائٹی کشمیری عوام کے سیاسی اور جمہوری حقوق کی حمایت کریگی،بنگلہ دیش بھارت پاکستان پیپلز فورم

 

جموں15ستمبر(کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بنگلہ دیش بھارت پاکستان پیپلز فورم کے مندوبین نے کہاہے کہ جموں وکشمیر کو 5 اگست 2019کے بعد ایک فوجی ریاست میں تبدیل کر دیا گیاجہاں کشمیری عوام کے سیاسی، جمہوری، شہری اور انسانی حقوق بری طرح پامال کئے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر سونیلم، ریٹاچکرورتی،ببیتا منڈل، اور گوپا مکھرجی اور دیگر پرمشتمل بنگلہ دیش بھارت پاکستان پیپلز فورم کا ایک وفد مقبوضہ جموں وکشمیر کے دورے پر ہے ۔ وفد کے ارکان نے یونائٹڈ پیس الائنس کے زیر اہتمام جموں پریس کلب میں انڈین اور کشمیری سول سوسائٹی کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے مقبوضہ علاقے کے دورے کے دوران دیکھا کہ کشمیری عوام کے سیاسی، جمہوری، شہری اور انسانی حقوق بری طرح پامال کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کو 5اگست 2019کے بعد ایک فوجی ریاست میں تبدیل کر دیا گیا جہاں کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کو مسلسل پامال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کانفرنس کے شرکاکو یقین دلایا کہ وہ بھارت بھر میں کشمیری عوام کے سیاسی اور جمہوری حقوق کیلئے آواز بلند کریں گے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء میر شاہد سلیم سمیت کانفرنس کے دیگر مقرین نے اس موقع پر کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی فرقہ پرست حکومت جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا چاہتی ہے اور مقصد کیلئے بڑے پیمانے پر غیر کشمیری ہندوئوں کو مقبوضہ علاقے میں آباد کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے وفد پر زوردیا کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مقبوضہ کشمیر کے عوام کے بنیادی حقوق کی حمایت کریں ۔ انہوں نے کہا آج مقبوضہ کشمیر کے تمام وسائل کی لوٹ مار جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے اگست2019میں جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے وقت مقبوضہ علاقے کی تعمیر و ترقی کے جتنے بھی وعدے کئے تھے وہ سب سراب ثابت ہو ئے ہیں اور آج مقبوضہ علاقہ سیاسی اور اقتصادی تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے ۔مقررین میں میر شاہد سلیم کے علاوہ بھارتی اور کشمیری سول سوسائٹی کے ارکان آئی ڈی کھجوریہ، شیخ عبد الرحمان، امریش جسروٹیا، ایڈووکیٹ ایاز مغل، سکھ دیو سنگھ، پریتم سنگھ ، دویندر سنگھ، امر چند بھگت،رام سنگھ چوہان اور راجندر پرساد شامل تھے ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button