مقبوضہ جموں و کشمیر

”ایم ایم یو“کا وفد وقف ترمیمی بل کے حوالے سے مشترکہ پالیمانی کمیٹی کے چیئرمین سے ملاقات کرے گا

سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میںدینی تنظیموں کے اتحاد ” متحدہ مجلس علماء(ایم ایم یو) کا ایک وفد وقف ترمیمی بل کے حوالے سے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی(جے پی سی)کے چیئرمین جگدمبیکاپال Jagdambika Pal سے کل نئی دلی میں ملاقات کرے گا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایم ایم یو کے وفد کی قیادت میر واعظ عمر فاروق کر رہے ہیں ۔ وفد میں مقبوضہ جموں وکشمیر کے مفتی اعظم مفی ناصر الاسلام، مولانا رحمت اللہ، آغا سید حسن، مولانا حامی، مولانا مسرور عباس، مولانا الکندی اور کارگل اور لیہہ سے تعلق رکھنے والے علماءشامل ہیں۔ جے پی سی کے چیئرمین سے ملاقات کا مقصد وقف ترمیمی بل کے حوالے سے مسلمانوں کے تحفظات سے انہیں آگاہ کرنا ہے۔
ایم ایم یو نے سرینگر میں جاری ایک بیا ن میں کہا کہ بھارتی حکومت کی طرف سے پیش کیا جانے والے وقف ترمیمی بل سے وقف اثاثوں کے انتظام وا نصرام کو سخت نقصان پہنچ سکتا ہے، گورننگ باڈیز میں مسلمانوں کی نمائندگی کم ہو سکتی ہے اور بھارتی حکومت کو محفوظ املاک کو ڈی کلاسیفائی کرنے کی اجازت مل سکتی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ بل مسلم پرسنل لاءکے یکسرمنافی ہے ۔
یاد رہے کہ مودی حکومت نے وقف ترمیمی بل گزشتہ برس پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا تاہم حزب اختلاف کی سخت مخالف کے بعد بل پر مزید غور و خوض کیلئے ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button