این آئی اے کی طر ف سے انجینئر رشید کی عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت
نئی دلی:بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے دلی ہائی کورٹ میں مقبوضہ جموںوکشمیرکے جیل میں نظربند رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کی عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہائی کورٹ کے جج جسٹس وکاس مہاجن پر مشتمل بنچ میں سماعت کے دوران این آئی اے کے وکیل نے انجینئر رشید کی عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ لوک سبھا کے اجلاس میں شرکت انکی درخواست قانون کے غلط استعمال کی ایک کوشش ہے۔انہوں نے کہاکہ عبوری ضمانت صرف "ناقابل برداشت غم اور تکلیف” کی صورت میں ہی دی جاسکتی ہے ۔گزشتہ سال لوک سبھا انتخابات میں بارہمولہ حلقہ سے کامیابی حاصل کرنے والے انجینئر رشید غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت 2019 میںگرفتاری کے بعد سے مسلسل تہاڑ جیل میں قید ہیں ۔بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے این آئی اے کی ایف آئی آر کی بنیاد پرانجینئر رشید اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ بھی درج کیاہے، جس میں ان پر بھارت کے خلاف جنگ کی سازش اورکشمیر میں بدامنی کو ہوا دینے” کا الزام لگایا گیا ہے۔