جموں

راجوری: قرنطینہ میں رکھے گئے دیہاتیوں کا احتجاج

جموں: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرکے ضلع راجوری کے گائوں بڈھال میں پراسرار بیماری سے17کے جاں بحق ہونے کے بعد قرنطینہ کئے گئے دیہاتیوں نے قرنطینہ سنٹر میں احتجاج کیاہے اور اپنے گھروں کو واپس جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بڈھال میں 17افراد کی پراسرار موت کے بعد انتظامیہ نے 12دن قبل300سے زائد دیہاتیوں کوراجوری بوائز ہائر سیکنڈری اسکول اور نرسنگ کالج راجوری میں قرنطینہ کردیاتھا اور ابھی تک اموات کی وجہ معلوم نہیں کی جاسکی ہے ۔مقامی لوگوں نے پراسرا ر بیماری کے باعث17افراد کی موات کی وجوہات کا پتہ لگانے میں ناکامی پر قابض حکام کے خلاف شدید نعرہ بازی کی ۔قرنطینہ میں رکھے گئے لوگوں کاکہناتھاکہ انہیں جبری قید میں رکھا گیاہے اور رہا نہیں کیا جارہا ہے ۔
واضح رہے کہ راجوری کے گائوں بڈھال میں گزشتہ دو مہینوں میں پراسرار بیماری کی وجہ سے 17افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں ۔تفصیلی تحقیقات کے بعدگورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری کے ڈاکٹروں نے متعدی امراض کے باعث اموات کے امکان کو مسترد کر دیا تھا، جس کے بعد پانی میں زہریلے مادوں کی آمیزش کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔متاثرہ افراد کے حیاتیاتی تجزیے میں ان کے جسم میں نیوروٹوکسن نامی ذہریلے مادے کی موجودگی کا انکشاف ہواہے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button