دورہ امریکہ کے دوران نریندر مودی کی مشکلات میں اضافہ
نئی دلی:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خالصتا امریکہ کے حوالے سے پالیسیوں نے واشنگٹن کے دورے پر روانہ ہونے والے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی مشکلات کو بڑھادیاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سیاسی تجزیہ کاروں نے مودی کے دورہ امریکہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی امریکہ کا دورہ ایک ایسے وقت میں کر رہے ہیں جب صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے امریکہ میں غیر قانونی طورپر مقیم ہزاروں بھارتی شہریوں کو گرفتار اور 104سے زائدغیر قانونی بھارتی تارکین وطن کوہتھکڑیاں اوربیڑیاں لگا کر نئی دلی واپس بھجوایا ہے ۔ ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام پر بھارت بھر میں انکے خلاف شدید غم وغصہ پایاجاتاہے۔امریکہ میں تقریبا سوا سات لاکھ بھارتی شہری غیر قانونی طورپر مقیم ہیں اور صدر ٹرمپ سے ملاقات کے دوران نریندرمودی کو اس معاملے پر ہزیمت کا سامناکرناپڑسکتاہے۔صدر ٹرمپ کی طرف سے ہنر مند تارکین وطن کی تعریف کے باوجود H-1Bویزاخطرے کا شکار ہے جو بھارت سے تعلق رکھنے والے پروفیشنلز کیلئے انتہائی اہم ہے ۔ نریندر مودی نے دورہ صدر ٹرمپ کو تجارت کے شعبے میں خوش کرنے کیلئے ہیوی موٹر سائیکلوں پر ڈیوٹی کم کر دی ہے۔ ایک تجزیہ کار نے کہاکہ اس کے باوجود بھارت کو خاص طور پر دفاعی سودوں میں امریکہ کے بڑھتے ہوئے مطالبات کے خدشات کاسامنا ہے ۔ تجزیہ کاروں نے خیال ظاہر کیاکہ صدر ٹرمپ چین کے خلاف بھارت کی حمایت کے خواہاں ہیں۔تجزیہ کاروں نے مزید کہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے دور صدارت کے دوران نریندر مودی نے امریکہ میں بھارتی مفادات کے تحفظ کی صلاحیت کھو دی ہے اور امریکہ کے ساتھ بھارت کی اسٹریٹجک شراکت داری ایک غیر متوقع اتحادی کے طور پربرقرارہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ نریندر مودی برکس ممالک اور امریکہ کے درمیان ایک سینڈوچ بن جائیں گے۔ کیونکہ صدر ٹرمپ نے امریکی ڈالر کے لیے متبادل کرنسی استعمال کرنے پر برکس ممالک پر 100 فیصد ٹیرف لاگو کرنے کا اعلان کیا ہے ۔