محمود ساغرکا صدرٹرمپ کے نام خط، ماضی میں کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی یاد دہانی
اسلام آباد: جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے قائم مقام چیئرمین محمود احمد ساغر نے امیدظاہر کی ہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے اپنے سابقہ دور میں کیے گئے وعدے کو پورا کریں گے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمود احمد ساغر نے امریکی صدر کے نام ایک خط میں امید ظاہر کی ہے کہ ٹرمپ کی نئی انتظامیہ تنازعات بالخصوص تنازعہ کشمیر کے حل کو ترجیح دے گی۔خط میں محمود ساغر نے بتایا کہ کس طرح دیرینہ تنازعہ کشمیر کئی دہائیوں سے بدامنی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بھاری تعداد میں فوج کی تعیناتی کا باعث بنا ہے۔ انہوں نے ماضی میں ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کا جس کا کشمیری عوام نے خیرمقدم کیا لیکن بھارت نے اسے مسترد کر دیا، حوالہ دیتے ہوئے تنازعہ کشمیرکے حل کے لیے امریکہ سے مداخلت کی درخواست کی۔خط میں کہاگیا ہے کہ امریکہ نے اقوام متحدہ کی تاریخی قرارداد کے شریک سپانسر کے طور پر اہم کردار ادا کیا ہے جس میں جموں و کشمیر کے لوگوں کے حق خودارادیت کی ضمانت دی گئی ہے، اس لئے ہم امید کرتے ہیں کہ آپ کی متحرک قیادت میں نئی انتظامیہ طویل عرصے سے جاری عالمی تنازعات خاص طور پر مسئلہ کشمیر کو حل کرانے کو ترجیح دے گی جو خطے میں بدامنی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بنیادی وجہ ہے۔