نریندرمودی کو دورہ یورپ کے دوران احتجاج کا سامنا کرنا پڑا
نئی دہلی 05 مئی (کے ایم ایس) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کویورپی ممالک کے تین روزہ دورے کے دوران بھارت میں انسانی حقوق کے محافظوں کی قید اور اقلیتوں کے خلاف تشدد پر سخت احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔نریندر مودی نے پیر تابدھ یورپ کا تین روزہ دورہ کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جب بھارتی وزیراعظم کو جرمنی میں نیشنل گارڈز نے گارڈ آف آنر دیا تو مظاہرین نے ’مودی ڈاو¿ن ڈاو¿ن‘ کے نعرے لگائے۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں کچھ لوگوں کو مودی کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔۔سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک اور ویڈیو میں مظاہرین کوBhima Koregaon مقدمے کے سلسلے میں گرفتار کارکنوں کی تصاویر اٹھائے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن میں مودی کو گجرات کے مسلم مخالف قتل عام کی یاد دلائی گئی تھی۔ پلے کارڑز میںلکھا تھا’ ’بھارت میں نسل کشی بند کرو، بھارت ایک فاشسٹ ریاست ہے“۔ایک ٹوئٹر صارف نے مظاہروں کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہامودی کو برلن میں بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ صحافیوں نے بھی مودی کو جرمنی کے دورے کی کوریج کے دوران اقلیتوں کے ساتھ سلوک پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک رپورٹر نے مسلم اقلیتوں کے حقوق کو پامال کرنے، نفرت انگیز جرائم کے واقعات اور مسلمانوں کے مکانات کو مسمار کرنے کے بارے میں لکھا۔ رپورٹر نے کہا کہ اس طرح کے واقعات جرمنی میں تشویش کا باعث ہیں۔ڈنمارک کے مقامی نیوز چینل کے مطابق مظاہرین کے ایک گروپ نے ایک بینر آویزاں کیا تھا جس پر لکھا تھا ”بھارت نسل کشی کے قریب ہے، مودی عیسائیوں، سکھوں اور اقلیتوں کا قتل بند کرو“ہے۔ نریندرمودی کو دورہ یورپ کے دوران احتجاج کا سامنا کرنا پڑا
نئی دہلی 05 مئی (کے ایم ایس) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کویورپی ممالک کے تین روزہ دورے کے دوران بھارت میں انسانی حقوق کے محافظوں کی قید اور اقلیتوں کے خلاف تشدد پر سخت احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔نریندر مودی نے پیر تابدھ یورپ کا تین روزہ دورہ کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جب بھارتی وزیراعظم کو جرمنی میں نیشنل گارڈز نے گارڈ آف آنر دیا تو مظاہرین نے ’مودی ڈاو¿ن ڈاو¿ن‘ کے نعرے لگائے۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں کچھ لوگوں کو مودی کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔۔سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک اور ویڈیو میں مظاہرین کوBhima Koregaon مقدمے کے سلسلے میں گرفتار کارکنوں کی تصاویر اٹھائے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن میں مودی کو گجرات کے مسلم مخالف قتل عام کی یاد دلائی گئی تھی۔ پلے کارڑز میںلکھا تھا’ ’بھارت میں نسل کشی بند کرو، بھارت ایک فاشسٹ ریاست ہے“۔ایک ٹوئٹر صارف نے مظاہروں کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہامودی کو برلن میں بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ صحافیوں نے بھی مودی کو جرمنی کے دورے کی کوریج کے دوران اقلیتوں کے ساتھ سلوک پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک رپورٹر نے مسلم اقلیتوں کے حقوق کو پامال کرنے، نفرت انگیز جرائم کے واقعات اور مسلمانوں کے مکانات کو مسمار کرنے کے بارے میں لکھا۔ رپورٹر نے کہا کہ اس طرح کے واقعات جرمنی میں تشویش کا باعث ہیں۔ڈنمارک کے مقامی نیوز چینل کے مطابق مظاہرین کے ایک گروپ نے ایک بینر آویزاں کیا تھا جس پر لکھا تھا ”بھارت نسل کشی کے قریب ہے، مودی عیسائیوں، سکھوں اور اقلیتوں کا قتل بند کرو“ہے۔