قابض حکام نے بھارتی پرچم کی توہین کے نام پر سرکاری ملازم کے دو انکریمنٹ روک دیے
سرینگر27اگست(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض حکام نے کشمیری عوام کو ہراساں کرنے کے لئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے گزشتہ سال کے”ہر گھر ترنگا” پروگرام کے دوران بھارتی پرچم کی توہین کے نام پرایک سرکاری ملازم کے دو انکریمنٹ روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ ہائوسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ نے اس وقت کے ایگزیکٹیو آفیسر میونسپل کمیٹی ماگام سید اعجاز منظور کے دو انکریمنٹ روکنے کا حکم دیا ہے جنہیں ماگام بڈگام میں کچرا کنڈیوں میں بھارتی پرچم تقسیم کئے جانے کے بعد معطل کر دیا گیا تھا۔ محکمہ ہائوسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ نے ایک حکمنامے میں کہا کہ 13اگست 2022کو میونسپل کمیٹی ماگام میں قومی پرچم کی مبینہ توہین کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک خبر وائرل ہونے کے بعد اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دیاگیاتھا اور سرینگر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے وائس چیئرمین کو انکوائری افسر مقرر کیاگیا تھا۔ انکوائری افسر نے محکمہ ہائوسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ کے پاس جمع کرائی گئی اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ اس وقت کے ایگزیکٹو آفیسر میونسپل کمیٹی ماگام سید اعجاز منظور کو قومی پرچموں کی دیکھ بھال اورتقسیم سے متعلق اپنی سرکاری ڈیوٹی کی انجام دہی میں کوتاہی کا مرتکب پایاگیا ہے۔واضح رہے بھارتی حکومت نے گزشتہ سال یوم آزادی کے موقع پر” ہرگھر ترنگا” پروگرام کے تحت بڑے پیمانے پر لوگوں میں بھارتی پرچم تقسیم کئے تھے۔